خیبر پختونخوا کے مالی امور میں اربوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف

Last Updated On 21 October,2019 06:13 pm

پشاور: (دنیا نیوز) صوبائی محکموں میں 53 ارب 43 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آ گئیں۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے صوبائی محکموں کی آڈٹ رپورٹ جاری کر دی۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ 2016-17ء نے خیبر پختوںخوا میں کمزور مالی انتظام کی قلعی کھول دی ہے۔ مختلف محکموں میں 53 ارب 43 کروڑ کی بے قاعدگیاں سامنے آ گئیں۔ مختلف محکموں میں 8 ارب روپے کی خورد برد کی گئی جبکہ 14 کیسز میں 56 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔

محکمہ زراعت میں 2 ارب 57 کروڑ، مواصلات میں 84 کروڑ روپے، انتظامیہ 35 کروڑ سے زائد جبکہ محکمہ تعلیم میں 8 ارب 53 لاکھ روپے کی بے قاعدگیاں اور خورد برد کی گئی۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق مختلف صوبائی محکموں نے 4 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے لیکن رسیدیں ہی نہیں دیں۔ سرکاری اشیا کی خریداری کی گئی لیکن استعمال نہ کی جا سکی۔ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کہتے ہیں رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو پیش کی جائے گی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین محکموں کے افسران سے وصولی کے احکامات بھی جاری کریں گے۔