سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ظلم اور جبر 82 ویں روز میں داخل ہو گیا، بھارت نے کشمیریوں پر انسانی حقوق سے متعلق شکایات درج کروانے کے سارے دروازے بھی بند کر دیئے۔
مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے کرفیو لاک ڈاؤن اور ظلم مسلسل جاری ہے، دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں، شہروں کے علاوہ دیہاتوں میں بھی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔
کسانوں کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں، باغوں میں پھل گل سڑ رہے ہیں، کسانوں کا کہنا ہے رابطوں کے تمام ذرائع بند ہیں، اس سال کی فصل ضائع ہونے سے کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
بھارت نے کشمیریوں پر ایک اور شب خون مارتے ہوئے ہیومن رائٹس اور رائٹ ٹو انفارمیشن سمیت 7 کمیشن بند کر دیئے، اب شہری کہیں بھی شکایت نہیں کرسکیں گے۔