لاہور: (دنیا نیوز) محکمہ ریلوے نے تمام مسافروں کیلئے ٹرین میں سفر کے دوران ضابطہ اخلاق ترتیب دے رکھا ہے جو کسی بھی ممکنہ پریشانی اور حادثے سے محفوظ رکھنے کیلئے بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تمام تر ہدایات کے باوجود ریلوے کے ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کرنا مسافروں کا معمول بن چکا ہے، کچھ لاعلمی اور دیگر علم ہونے کے باوجود لاپرواہی کے سبب اپنے ہی فائدے کیلئے بنائے گئے اصولوں پر عمل سے گریز کرتے ہیں۔
جب مسافر ٹرین میں سوار ہوتے ہیں تو کھڑکیوں سے سر باہر نکال کر خطرہ مول لینے کا منظر عام دکھائی دیتا ہے، بند دروازے بھی کھول دیئے جاتے ہیں۔ رش کے دوران مسافر اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر ٹرین کی چھت پر سوار ہو جاتے ہیں جو کسی بھی لمحے جانوں کے ضیاع کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ عموما وہ لوگ ہوتے ہیں جو ٹکٹ خریدے بغیر سفر کرنا چاہتے ہیں اور یوں چند روپے بچانے کی خاطر اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ یہیں پر ہی بس نہیں، جو چھت پر نہیں چڑھ پاتے وہ ٹکٹ چیکر سے بچنے کیلئے چلتی ٹرین سے اترنے کی کوشش میں اکثر پہیوں تلے آ کر کچلے جاتے ہیں۔
اکثر ٹکٹ خریدنے والے مسافر بھی مروجہ اصولوں پر عمل نہیں کرتے، مقررہ حد سے زائد سامان لے کر سوار ہونا تو عام سی بات ہے۔ اس کے مستزاد یہ کہ بعض مسافر اپنے ساتھ لائے جانور بھی مسافروں کے ڈبے میں ہی سوار کر لیتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ ایسا ریلوے عملے کی ملی بھگت کے بغیر نا ممکن ہے لیکن یہ بھی اپنی جگہ حقیقت ہے کہ جب حادثہ ہوتا ہے تو نقصان سب ہی کو اٹھانا پڑتا ہے۔
ٹرینوں میں گیس سلنڈر اور کسی بھی قسم کا آتش گیر مواد لے جانے پر سخت پابندی عائد ہے جس پر عمل انتہائی ضروری ہے تاہم دیکھا یہ گیا ہے کہ مسافر دوران سفر کھانا پکانے کیلئے سلنڈر بھی ساتھ ہی لے جاتے ہیں جو کسی خوفناک بم سے کم نہیں۔
دہشتگردی کے متعدد واقعات کے باوجود عوام سکیورٹی کا ذرہ برابر بھی خیال نہیں کرتے، ایک ہی شناختی کارڈ پر درجنوں افراد کی بکنگ کروا لی جاتی ہے جو قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ایسا کرنا ایک جانب تو دہشتگردوں کو واردات میں آسانی فراہم کرنا ہے تو دوسری جانب حادثے کے بعد لواحقین کی تلاش میں شدید مشکلات کا سبب بنتا ہے۔