ملتان: (دنیا نیوز) ملتان ڈویژن کے چار سو پچاس کلو میٹر کے ریلوے ٹریک پر ستاسی کچے پھاٹک ہیں جن پر حادثات کے باوجود پختہ نہیں کیا گیا۔
ملتان ڈویژن میں کچے پھاٹکوں پر حادثات کی شرح بڑھ گئی ہے، گزشتہ کچھ عرصے میں ریلوے کراسنگ کے دوران 27 افراد جاں بحق ہوئے تاہم تعلیمی اداروں کے اوقات میں کئی بچے بھی مختلف ٹرینوں کی زد میں آچکے ہیں، شہریوں نے حادثات کی روک تھام یقینی بنانے کیلیے فوری طور پر کچے پھاٹکوں کو پختہ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
ڈی ایس ریلوے کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے فنڈز سے 87 کچے پھاٹکوں میں سے 45 کو پختہ کر دیا گیا ہے جبکہ باقی 42 کیلئے فنڈز کی درخواست کرنے پر 37 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری ہوچکے ہیں جن سے پچیس مزید پھاٹکوں کو پختہ کر لیں گے تاہم بقایا 17 پھاٹکوں کیلئے بھی فنڈز آئندہ بجٹ میں میسر آنے پر کچے پھاٹکوں کا مسئلہ حل ہو جائیگا۔
ریلوے حکام کے اقدامات صرف زبانی جمع خرچ ہیں اسی لیے ساہیوال اور خانیوال سٹیشن پر جدید سگنل سسٹم تاحال نہیں لگایا جا سکا۔