لاہور: (شیخ زین العابدین) وزیراعظم عمران خان کے نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ پنجاب کے تحت صوبے بھر میں 25 لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاہم اس منصوبے پر کام میں تیزی لانے کیلئے پہلی بار حکومتی سطح پر ہائی بریڈ کنسٹرکشن ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس ٹیکنالوجی کو تقویت دینے کیلئے ہاؤسنگ کے شعبہ پر عائد ٹیکسز پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
معلوم ہوا کہ وزیر اعظم نے دورہ لاہور کے دوران ہاؤسنگ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے احکامات جاری کئے تھے کہ ہاؤسنگ سیکٹر کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اس میں مزید تیزی لانے کیلئے ٹیکسز کی شرح کو کم کیا جائے اور وزیر اعظم کی ہدایات پر سستے گھروں کی تعمیر کیلئے پنجاب ہاؤسنگ ٹاسک فورس، پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی اور محکمہ ہاؤسنگ نے نئی پالیسی کی تیاری شروع کر دی ہے، اس پالیسی کے تحت ہائی بریڈ گھر چین سے درآمد کئے جائیں گے اور ان پر عائد ڈیوٹی کو ختم یا کم کرنے کی سفارش پالیسی میں کی گئی ہے۔
منصوبے کے تیسرے فیز میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ پنجاب کے تحت ہائی بریڈ گھر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہائی بریڈ گھر سیمنٹ، ریت اور بجری کے بغیر تعمیر کئے جائیں گے، گھروں کے تمام پینل چین سے درآمد کئے جائیں گے، کنٹینر کے ذریعے گھروں کی تعمیر میں استعمال ہونیوالے پینل بیرون ملک سے درآمد کئے جائینگے اور ان پینل کی فٹنگ کے ذریعے تین، تین مرلے کے گھر بنائے جائیں گے، وزیر اعظم کی ہدایات پر بیرون ملک سے درآمد پینل پر ٹیکس ڈیوٹی کا استثنیٰ لینے کی تجویز دی گئی ہے۔
پنجاب ہاؤسنگ ٹاسک فورس کی جانب سے وزیر اعظم کو ٹیکس ڈیوٹی معاف کرنے کی تجویز دی جائے گی تاکہ ٹیکس ڈیوٹی معاف یا کم ہونے سے زیادہ گھر درآمد کئے جاسکیں گے ، تاہم اس کی حتمی منظوری وزیر اعظم کی جانب سے دی جائے گی ،پلان کے مطابق ایک کنٹینر میں تین مرلے کے دو گھروں کا سامان ہوگا اور کنٹینرز مجوزہ مقام پر ہی منگوائے جائیں گے۔