ننکانہ صاحب: (دنیا نیوز) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ مولانا صاحب بادشاہ ہیں، ملک میں جہاں چاہیں دھرنا دیں، حکومت نے ان کو آرام سے رکھا ہوا، کہیں اور دھرنا دیں گے وہاں بھی آرام سے رکھیں گے، نواز شریف کے حوالے سے فیصلہ آج ہونے کی امید ہے۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف کے لیے بورڈ فیصلہ کرے گا،آج سب کچھ پتہ چل جائے گا، بابا گرونانک کے نگر کیرتن کے لیے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا سکھ یاتریوں کو پہلے اور آج کے ننکانہ میں فرق محسوس ہوگا، ننکانہ کو ضلع بنانے کا نظریہ تھا، صبح امرتسر سے یاتری چلے ماتھا ٹیکے اور شام کو واپس امرتسر جاسکے۔
ادھر معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ مولانا فضل الرحمن آپ اور آپ کے ہم نواء جبری تسلط کی منفی سوچ ترک کریں اور جمہوری رویہ اپنائیں، مولانا کو رنج ہے کہ ملک میں چند خاندانوں کی بجائے پہلی بار حقیقی عوامی راج کیوں قائم ہوا ؟ آپ کی پریشانی یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان معیشت درست سمت ڈال کر عوام کا روزگار اور کاروبار چلانا چاہتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا مولانا مظلوم ورکروں کو اپنی پارلیمان میں جانے کی خواہش کی بھینٹ نہ چڑھائیں، ان پر رحم کریں، آئین اور جمہوریت کے منافی مطالبے کر کے نظام کو نقصان نہ پہنچائیں، چار سال صبر فرمائیں اور مظلوم کشمیریوں کے لئے آواز بلند کر کے دس سال کشمیر کمیٹی کے بطور چیرمین پروٹوکول لینے کا قرض اتاریں۔