لاہور: (دنیا نیوز) شہباز شریف نے کہا ہے کہ انڈیمنٹی بانڈ کی آڑ میں ہم سے تاوان لینا چاہتے ہیں، سلیکٹڈ وزیراعظم ڈیڑھ سال سے بھاشن دے رہے ہیں، عمران خان این آر او دے سکتے ہیں نہ لے سکتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا وفاقی کابینہ کا فیصلہ پوری قوم کے سامنے ہے، وزیراعظم اور ان کی سیاسی ٹیم کا کھیل قابل مذمت ہے، پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا، حکومت نے بدترین ڈرامہ بازی کی ہے، پاکستان کے عوام بہت رنجیدہ ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا پارٹی کو سیاسی تاوان کی شرط ہرگز منظور نہیں، کیا حکومت کے گھٹیا پن کی کوئی اور مثال ہوسکتی ہے ؟ عمران خان انسانی مسئلے کو سیاسی بنا رہے ہیں، نواز شریف کو بیٹی کے ہمراہ اڈیالہ جیل میں قید کر دیا گیا، کیا اس وقت نواز شریف نے انڈیمنٹی بانڈ دیا تھا ؟۔
لیگی رہنما نے مزید کہا 3 بار وزیراعظم رہنے والے شخص سے انڈیمنٹی بانڈ مانگا جا رہا ہے، انڈیمنٹی بانڈ کی آڑ میں قوم کو ایک اور دھوکا دینا چاہتے ہیں، حکومت میں بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے قرضہ معاف کرایا، 2 ہزار پلیٹ لیٹس پر اندرونی بلیڈنگ نہ ہونا معجزہ ہے، ڈاکٹر نے فوری طور پر بیرون ملک بھجوانے کی تجویز دی۔
شہباز شریف نے کہا انڈیمنٹی بانڈ کا جواز کیا ہے ؟ یہ گھٹیا حرکت اور چھوٹے ذہن کی عکاسی ہے، عمران خان کو چوٹ لگی تو نواز شریف خود عیادت کیلئے گئے تھے، طعنہ دیا گیا نواز شریف گھر کیوں منتقل ہوئے، گھر میں نواز شریف کیلئے باقاعدہ آئی سی یو بنایا گیا ہے، حکومت کی طرف سے تاخیر کی جا رہی ہے، زلفی بخاری کا نام کس نے ایک گھنٹے میں نکلوایا۔
صدر مسلم لیگ نون شہباز شریف کا کہنا تھا حکومت کا دہرا معیار ہے، سیلیکٹڈ وزیراعظم کا نواز شریف کے ساتھ رویہ متعصبانہ ہے، پرویز مشرف سے تاوان نہیں مانگا گیا، مشرف کیس میں عدالت نے انہیں جانے کی اجازت دی، عمران خان چاہتے ہیں وہ قوم کو بتائیں دیکھا میں نے رقم نکلوا لی، محکمہ داخلہ نیب اور نیب محکمہ داخلہ کی جانب گیند پھینک رہا ہے، نواز شریف کی صحت پر سیاست بند کر دیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا والدہ نواز شریف کیلئے دن رات دعائیں کرتی ہیں، کوئی حادثہ ہوا تو قوم اس کو برداشت نہیں کرسکے گی، سیرت النبیؐ کانفرنس میں عمران خان نے جو باتیں کی وہ دہرانا نہیں چاہتا۔