اسلام آباد: (دنیا نیوز) ہالینڈ کی ملکہ اور غریب و نادار طبقات کی مالی معاونت کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ ملکہ میگزیما نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے آج وزارت خارجہ میں ملاقات کی اور ان سے پاکستان میں غریب طبقات کی مالی معاونت کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے غریب اور نادار طبقات کی مالی معاونت کے لئے اقدام اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ کی اس ضمن کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملکہ میگزیما کے دورہ سے پاکستان میں غریب اور نادار طبقات کی مالی معاونت کے لیے جاری کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ وزیر خارجہ نے حکومت کی ان کوششوں کو بیان کیا جو ملک میں غریب اور نادار طبقات کی مالی معاونت اور انہیں معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لئے کئے جارہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے معزز مہمان کو آگاہ کیا کہ غریب اور نادار طبقات کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے جامع قومی حکمت عملی (این ایف آئی ایس) حکومت کے ابتدائی سو روزہ کارکردگی کے ترجیحی ایجنڈے میں شامل ہے۔ 2023 تک اس قومی حکمت پر عملدرآمد سے 30 لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہونے کی توقع ہے جبکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) کو وسائل کی فراہمی کے ذریعے 5.5ارب ڈالر کی برآمدات کا امکان ہے۔
ملکہ میگزیما کے دورے کے تناظر میں وزیر خارجہ نے غریب اور نادار طبقات کی مالی معاونت اور پاکستان میں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے شعبے میں کام کرنے والے چنیدہ نما ئندوں کو بھی اجلاس میں مدعو کیا تھا۔ ان میں سرکل تنظیم کی بانی صدف عابد، سگھڑ فاؤنڈیشن کی بانی خالدہ بروہی، بخش فاونڈیشن کی سابق سی ای او فزہ فرہان اور زندگی ٹرسٹ کے بانی شہزاد رائے شامل تھے جنہوں نے اس موقع پر انتہائی اہم اور مفید تجاویز پیش کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے یورپ میں اسلاموفوبیا اور مذہبی منافرت کے حالیہ واقعات پر پاکستان کی طرف سے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
ملکہ میگزیما نے حکومت پاکستان کی جانب سے خواتین سمیت غریب اور نادار طبقات کی مالی معاونت اور انہیں معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور اس ضمن میں مالی خدمات کی فراہمی میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی تحسین کی۔
عزت مآب ملکہ میگزیما تین روزہ دورہ پر آج صبح پاکستان پہنچی تھیں۔ دورے کے دوران ان کی صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان سے ملاقات بھی متوقع ہے۔