اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم کی تقریر سے آپ کیوں پریشان ہیں، کیا آپ منتخب وزیراعظم کا ٹرائل کرانا چاہتے ہیں؟ کیا اپ اس کے نتائج سے آگاہ نہیں؟ کیا آپ نے کل کا ہمارا فیصلہ پڑھا ہے، جس میں توہین عدالت کے حوالے سے اصول طے کر دیے ہیں۔ توہین عدالت کے حوالے سے پہلے آگاہی نہیں تھی، اب آ جائے گی۔ عدالتیں تنقید سننے کے لیے تیار ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ توہین عدالت فرد اور عدالت کے درمیان ہوتی ہے۔ عدالتیں تنقید کو ویلکم کرتی ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد میں درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مستر کردی۔
ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ عمران خان کو پاکستان کی عوام نے اعلیٰ عہدے کیلئے منتخب کیا، جن کا 2007ء کی وکلا بحالی تحریک میں انصاف کی حکمرانی میں اہم کردار تھا۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ وزیراعظم کو درست بریفنگ نہیں دی گئی جس وجہ سے انہوں نے حقائق درست انداز میں پیش نہیں کئے، شک کا فائدہ بھی عوام کے نمائندے کو ملنا چاہیے۔ منتخب وزیراعظم سے عدالت توقع رکھتی ہے کہ وہ عدلیہ کے وقار پر حرف نہیں آنے دیںگے۔