جنرل ندیم رضا نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ سنبھال لیا

Last Updated On 27 November,2019 10:05 pm

راولپنڈی: (دنیا نیوز) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا حلف اٹھانے کی تقریب کا انعقاد جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز میں کیا گیا۔

خیال رہے کہ نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تقرری کے معاملے پر وزارت دفاع نے سمری وزیراعظم آفس کو ارسال کی تھی۔ سمری میں 4 نام تجویز کئے گئے تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے تجویز کردہ ناموں پر غور کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا کو نیا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کیا تھا۔

جنرل ندیم رضا نے انفنٹری کی 10 سندھ رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ رہے جبکہ جنوبی وزیرستان میں انفنٹری ڈویژن کی کمان کی۔

جنرل ندیم رضا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں، 1994ء میں جرمنی سے انفٹری کمانڈ کورس کیا۔کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ اور وار کالج میں تعینات رہے۔ دسمبر 2016ء میں کور کمانڈر راولپنڈی کی اہم پوزیشن پر تعینات ہوئے وہ اگست 2018 سے جی ایچ کیو میں چیف آف جنرل سٹاف کی اہم ترین ذمہ داری پر تعینات تھے۔

گزشتہ سولہ سالوں کے دوران چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی میں سے دس چیف آف جنرل سٹاف کے عہدے پر کام کر چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا گزشتہ سال اگست میں چیف آف جنرل سٹاف بنے تھے جو آرمی چیف کے بعد دوسرا اہم ترین عہدہ ہے، انہوں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ کام بھی کیا ہے۔

ان کے اہلخانہ میں ایک بیوی اور 4 بچے شامل ہیں جن میں 3 بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔

یاد رہے کہ جنرل زبیر حیات نے نومبر 2016ء میں جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی کمانڈ سنبھال لی تھی، وہ اس عہدے پر پہنچنے والے پاک فوج کے 14 ویں افسراور 17 ویں چیف تھے۔

جنرل زبیر محمود حیات نے پاک فوج میں 24 اکتوبر 1980 میں کمیشن حاصل کیا وہ چیف آف جنرل سٹاف کے عہدے پرتعینات تھے، جنوبی وزیرستان، مالاکنڈ اور اپردیر کے علاقوں میں جب آپریشنز کی منصوبہ بندی کی گئی تو جنرل زبیر حیات اس کا حصہ تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل کی حیثیت سے وہ سٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل رہے وہ ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں بہت معلومات رکھتے ہیں حتف میزائل کے تجربات اور سٹرائیک ڈرون کی لانچنگ بھی جنرل زبیر حیات کے دور میں ہوئی۔