اسلام آباد: (دنیا نیوز) بیرسٹر فروغ نسیم نے سپریم کورٹ کے روبرو آرمی چیف کے وکیل کی حیثیت سے پیش ہونے کیلئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔
خیال رہے کہ فروغ نسیم کے مستعفی ہونے کے بعد وفاقی کابینہ اراکین کی تعداد انچاس سے کم ہو کر اڑتالیس جبکہ وفاقی وزرا پچیس سے کم ہو کر چوبیس رہ گئے تھے۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے فروغ نسیم کا بطور وزیر قانون وانصاف استعفیٰ کی منظوری کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا تھا۔ کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر فروغ نسیم کا بطور وزیر قانون وانصاف استعفیٰ منظور کیا تھا۔
وفاقی وزیر شیخ رشید نے میڈیا کو بتایا تھا کہ فروغ نسیم وفاقی وزیر رہتے ہوئے وکیل کی حیثیت سے عدالت کے سامنے پیش نہیں ہو سکتے، اسی لیے انہوں نے رضا کارانہ طور پر استعفی دیا، جسے وزیر اعظم عمران خان نے منظور کر لیا۔ فروغ نسیم بدھ کے روز سپریم کورٹ کے سامنے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے وکیل کی حیثیت سے پیش ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فروغ نسیم کا بطور وزیر قانون وانصاف استعفیٰ منظور، نوٹیفیکیشن جاری