لاہور: (رپورٹ:محمد حسن رضا سے ) پنجاب کے متعدد سیاستدانوں اور قبضہ مافیا سے 30 ہزار کنال سے زائد زمین جس کی مالیت 1 کھرب 18 ارب 88 کروڑ 65 لاکھ روپے بنتی ہے کی سرکاری زمین واگزار کرالی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب نے صوبہ بھر میں اگست 2018 سے اکتوبر 2019 تک سوا سال میں زمین واگزار کرائی، اینٹی کرپشن پنجاب نے لاہور، شیخوپورہ، سرگودھا، اوکاڑہ، ساہیوال، گجرات، ملتان، فیصل آباد، بہاولنگر، بہاولپور سمیت متعدد اضلاع میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں، معلوم ہوا ہے کہ سرگودھا میں 1186 کنال سرکاری اراضی ناجائز قابضین سے واگزار کرائی گئی، محکمہ انہار پنجاب کی زمین 2002 سے ناجائز قبضے میں تھی، واگزار کرائی گئی زمین کی مالیت تقریباً 30 کروڑ روپے بنتی ہے۔
تحصیل دیپالپور میں 7 کروڑ 40 لاکھ مالیت کی 506 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی، بہاولپور ڈویژن، یزمان میں 6250 ایکڑ اراضی واگزار کرائی گئی جس کی مالیت تقریباً 30 کروڑ ہے، شاہدرہ میں سابق مسلم لیگی ایم پی اے محمود کے قبضے سے 150 کنال اراضی واگزار کرائی گئی، زمین کی مالیت 20 کروڑ ہے، لاہور، ڈیرہ غازی خان اور ساہیوال ریجن میں ناجائز قابضین سے واگزار کرائی گئی 8 ہزار کنال سے زائد سرکاری زمین کی مالیت تقریبا 90 کروڑ بنتی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق ن لیگی ایم این اے کے رشتہ دار قیصر ادریس نے محکمہ جنگلات کی سینکڑوں ایکٹر جگہ پر ناجائز ڈیرہ اور فارم ہاؤس بنا رکھا تھا، شریف خاندان کی جانب سے ساہیوال میں قائم اتفاق شوگر ملز سے 37 سال قبل مبینہ طور پر قبضے میں لی گئی، 36 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔
اس حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب سردار اعجاز احمد نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اینٹی کرپشن پنجاب کو مزید متحرک کر دیا کسی کو معافی نہیں ملے گی۔