لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مخالفین جانتے ہیں گورنمنٹ کامیاب ہوئی تو ان کا پیسہ پکڑا جائے گا۔ ملکی مافیاز کو اپنی فکر پڑ گئی ہے کہ ہم کامیاب ہو گئے تو اپوزیشن کی سیاست ختم ہو جائے گی۔
ایوان وزیر اعلیٰ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی سے شہریوں کی زندگی پر اثر پڑ رہا ہے، بچوں کی صحت پر برا اثر پڑا ہے، پشاور اور لاہور میں سموگ سے بہت مسائل ہیں، اس معاملے پرتمام ماضی میں توجہ نہیں دی گئی۔ بھارت میں دھان کی فصل جلانے کی وجہ سے بھی لاہور میں سموگ بڑھتی ہے۔ لاہور میں 10 سال میں 70 فیصد درخت کم ہوئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سے صاف تیل برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تین سال میں ٹیکنالوجی لائیں گے، یورو 4 پٹرول درآمد کرینگے، 2020ء میں آخر تک پٹرول 5 یورو پر منتقل کرینگے۔ تین سال میں کوالٹی بہتر نہ کی تو آئل ریفائنریز بند کر دینگے۔ گاڑیوں کا دھواں بھی فضا کو آلودہ کرتا ہے۔ بسیں ہائبرڈ پر لیکرجائیں گے، بجلی پر بھی بس چلیں گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاہور میں 60 ہزار کنال جگہ پر جنگلات لگائیں گے، جگہ کا تعین کر لیا گیا ہے، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، اس کے اثرات لانگ ٹرم ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کے صدر نے پاکستانی معیشت کی تعریف کی ہے، مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے، ملکی مافیاز کو اپنی فکر پڑ گئی ہے کہ ہم کامیاب ہو گئے تو اپوزیشن کی سیاست ختم ہو جائے گی، ہزاروں اربوں کا قرضہ چھوڑ کر یہ لوگ گئے۔ مشکل وقت سے ملک باہر نکل آیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن دھرنے کے نام پر اسلام آباد فتح کرنے آئے تھے، کسی کو پتہ نہیں تھا کہ دھرنے میں کیوں آئے ہیں، کوئی ختم نبوت، کوئی مہنگائی اور کوئی پانی آتا ہے جیسے لوگ دھرنے میں آئے تھے۔ مافیاز میں تیس سال سے لوگ حلوے کھا رہے ہیں۔ جب کیس عدالت میں گیا تو لوگ کہنے لگے اب یہ لوگ فارغ ہو گئے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اصلاحات سب سے زیادہ ہوئی ہیں، کسی ایونٹ کے دوران سب کو چیلنج کر سکتے ہیں اور بتا سکتے ہیں کہ ہم نے کیا کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شریف آدمی ہیں، ان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
صوبے میں تقرر و تبادلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے ہم نے تین ہفتے محنت کی، بہترین ٹیم پنجاب میں لیکر آئے ہیں، صوبے میں بہت بڑی تبدیلی آئے گی، پرانا اور نئے پنجاب میں آپ کو فرق نظر آئے گا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بڑے بڑے ڈاکٹرز تھے جن کا بورڈ بیٹھا تھا، اس بورڈز نے جو ہمیں رپورٹ دی جو ہم نے تفصیل سے پڑی اس میں لکھا تھا کہ مریض کسی بھی وقت انتقال کر سکتا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے ہم نے انسانی ہمدردی کو دیکھتے ہوئے نواز شریف کو بیرون ملک جانے دیا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب سب کچھ سامنے آ جائے گا، عدالت نے بھی دو ہفتے کے اندر رپورٹ مانگی ہوئی ہیں، کچھ چھپنے والا نہیں، سب کچھ کلیئر ہو جائے گا۔
اس سے قبل کسانوں کو زرعی قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا مستقبل بہت اچھا نظرآرہا ہے۔ وزیراعلی پنجاب نے ہرشعبے میں جامع اقدامات اٹھائے ہیں۔ صوبے میں امن وامان اور گورننس کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہماری معیشت تسلسل کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں، پہلے اکانومی کومستحکم اوراب گروتھ ریٹ کی طرف زورلگائیں گے، چیف منسٹرکے اقدام پرانہیں داد دیتا ہوں، اچھے کاموں میں وزیراعلیٰ اپنا نام استعمال نہیں کرتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری ترجیح معیشت کو بہترکرنا تھا، قرضوں کی قسطیں واپس کرنے کے لیے روپے کی قدر پر اثر پڑا، 3 سے 4 ماہ کے دوران اب روپے کی قدرمستحکم ہورہی ہے۔ پہلے جن ڈیٹا پر قرضے دیئے جاتے تھے وہ ٹھیک نہیں تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں کو سود کے بغیرقرضہ ملے گا۔ احساس پروگرام کے تحت ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چھوٹے کسانوں کے لیے قرضہ انقلاب ہے،معاہدے سے زرعی شعبے کوفائدہ پہنچے گا، احساس پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ چین نے اپنے کسانوں کی بہت مدد کی۔ دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت کے حامل ملک نے 70 کروڑ سے زائد لوگوں کو غربت سے نکالا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست نے نچلے طبقے کی ذمہ داری لی۔ مہذب معاشروں میں امیراورغریب میں فرق نہیں ہوتا۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کیساتھ ملاقات کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے، نئے پاکستان میں پرانے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہے، عوامی خدمت کو فوکس کیا جائے گا، پنجاب میں امن وامان اور گورننس کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے، جہاں ایوان وزیراعلیٰ میں سردار عثمان بزدار نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں گورننس کی بہتری کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کی صورتحال پر وزیراعظم کو اعتماد میں لیا، پنجاب میں انتظامی تبدیلیوں سے متعلق مشاورت بھی ہوئی۔
نئے چیف سیکرٹری اور آئی جی نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی، نئے آئی جی پنجاب نے وزیر اعظم کو پولیس رویے میں بہتری کیلئے اپنے ویژن اور صوبے میں امن و امان کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے آئی جی کو وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریب آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں، اپنے دور حکومت میں افسران کو ہر قسم کے سیاسی دباؤ سے آزاد کیا ہے، غریب کو طاقتور کے خلاف تحفظ فراہم کریں گے۔