جہلم: (دنیا نیوز) جہلم پولیس نے دبنگ کارروائی اڑھائی کروڑ تاوان کے لیے اغوا کیا گیا نجی ہوٹل کا مالک 7 دن میں تاوان کی رقم دینے سے قبل ہی بازیاب کروا لیا، پانچ اغواء کار گرفتارکر لیے گئے۔ گرفتار ہونیوالے اغواء کاروں میں برطانوی نژاد خاتون سمیت لاہور کے چار ملزمان شامل ہیں، مزید ملزمان کی گرفتاری جلد متوقع ہے جن میں پنجاب پولیس کے دوجوان بھی شامل ہیں۔
جہلم تھانہ صدر پولیس کی دن رات کاوشیں رنگ لے آئیں، چند روز قبل نجی ہوٹل کے مالک کو اڑھائی کروڑ کے تاوان کے لیے اغوا کیا گیا تھا جو تھانہ صدر پولیس نے انتہائی مہارت سے 7دن کے اندر تاوان کی رقم دینے سے قبل ہی مغوی عارف محمود کو بازیاب کروا لیا اور پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار ہونیوالے اغواء کاروں میں برطانوی نژاد خاتون بشراں صدیق سمیت لاہور سے تعلق رکھنے والے چار ملزمان شامل ہیں، اغواء کاروں نے مغوی عارف محمود کا واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے مغوی کے بھائیوں سے انگلینڈ میں تاوان کی رقم ایک لاکھ پاونڈ کی ڈیمانڈ کی تھی۔
پولیس کے مطابق اس سارے معاملے میں ماسٹر مائنڈ لاہور کا رہائشی شیخ عاصم قدیر تھا جس کیخلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں سو سے زائد مقدمات درج ہیں، شیخ عاصم قدیر اور اغوا میں شامل پنجاب پولیس کے دوجوانوں سمیت دیگر ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
اغوا میں ملوث پنجاب پولیس کے جوانوں کا تعلق لاہور سے ہے، پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت پریڈ کروا دی گئی ہے، اب ملزمان جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔ دوران تفتیش ملزمان سے واردات میں استعمال ہونیوالی گاڑیاں اور اسلحہ کی برآمدگی کی جائے گی اور دیگر ملزمان کی گرفتاری جلد عمل میں لائی جائے گی، ملزمان میں بشراں صدیق مانچسٹر، محمد عمران، میاں عثمان بشیر عرف میجر، عثمان اختر، عمر جمیل شامل ہیں، ان کا تعلق لاہور سے ہے۔