اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کے مالی اور تجارتی خسارے میں کمی آ رہی ہے۔ عالمی ادارے بھی ہماری معاشی بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں چیئرمین ایف بی آر اور وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حفیظ شیخ نے کہا کہ رواں مالی سال معیشت میں واضح بہتری آئی ہے۔ مالی اور تجارتی خسارے میں کمی آ رہی ہے۔ جاری کھاتوں کا خسارہ کم ہو رہا ہے۔ گزشتہ سال کے جاری کھاتوں کے خسارے میں 35 فیصد کمی ہوئی۔ اکتوبر میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوا۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے صدر نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہا، ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے بھی پاکستان میں معاشی بہتری کا اعتراف کیا، بلوم برگ نے بھی پاکستان سٹاک مارکیٹ کو بہترین مارکیٹ قرار دیا جبکہ موڈیز نے اپنی ریٹنگ میں پاکستانی معیشت کو منفی سے مستحکم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی برآمدات بڑھ رہی ہیں جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ ماہ پاکستانی برآمدات میں 10 فیصد جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں تقریباً 236 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج 40 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا ہے۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ عوام کو اس وقت ریلیف مل رہا ہے۔ لوگوں کو صحت کارڈ اور یوٹیلٹی سٹورز کے لیے کابینہ نے اضافی 6 ارب رکھے ہیں۔ اگر کسی چیز کی قیمت بڑھے گی تو ہمیں بھی مجبوراً بڑھانا پڑتی ہے۔ عالمی مارکیٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمت کو کم کیا گیا۔ پچھلے چار ماہ میں پٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی، روزگار کے نئے مواقع اور صعنتی سرگرمیوں میں تیزی کے لیے کوشاں ہیں۔ برآمد کنندگان کے لیے ٹیکس ریفینڈ نظام کو آسان بنایا جا رہا ہے۔ برآمد کنندگان کو 300 ارب روپے کے سستے قرضے دیئے جائیں گے۔ تعمیراتی سرگرمیوں اور کم لاگت گھروں کے لیے 30 ارب کی سبسڈی مختص کی ہے۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جبکہ ملکی سرمایہ کاروں کا بھی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد بڑھا ہے۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تیزی کے ساتھ استحکام آیا ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں اضافہ مستحکم کاروباری رجحانات ظاہر کر رہا ہے۔ سخت مالی نظم ونسق یقینی بنایا جا رہا ہے۔ پرائمری بیلنس سرپلس میں آ گیا ہے۔ آئی ایم ایف ٹیم نے بورڈ کو 50 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کی فوری فراہمی کا کہا ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچانا سب سے پہلا چیلنج تھا۔ جاری اور تجارتی کھاتوں میں کمی معاشی استحکام کا عکاس ہے۔ اگلا مرحلہ اقتصادی ترقی میں تیزی کا ہے۔ جنوری اور فروری میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئے گی۔ آنے والا وقت استحکام اور شرح نمو میں تیزی کا ہے۔ ملکی درآمدات میں ساڑھے پانچ ارب ڈالر کی کمی آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہی ہے۔ ہم نے پہلے معیشت کو آئی سی یو سے نکالا ہے۔ ملک میں ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ معاشی بہتری کی نشانی ہے۔ جوکہتے تھے ہنستا بستا پاکستان چھوڑ کر گئے، ان سے پوچھیں کہ موڈیز نے ریٹنگ منفی کیوں کی تھی؟