ملتان: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ حالات بہتر ہونے میں وقت لگے گا، ترقیاتی کام بہت کرنے ہیں لیکن ملکی معیشت اجازت نہیں دیتی، مہنگائی کی رفتار کو آئندہ سال میں قابو کرلیں گے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اورمیرے تعلق کی وجہ سے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بنانے میں کوئی اثرنہیں پڑا، افسوس کی بات ہے ابھی تک جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نہیں بن سکا، ہم دونوں چاہتے ہیں ملتان میں سیکرٹریٹ بن جائے۔ جہاں بھی سیکرٹریٹ بنانا ہے فیصلہ کر لیا جانا چاہیے۔
سینئر رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے ریکارڈ سطح پرقرضے لیے تھے، سابق حکومت نے مہنگی بجلی کے پلانٹ لگائے جس وجہ سے سرکلرڈیٹ بڑھا، ہم نے ڈالر، سرکلرڈیٹ کو کنٹرول کیا ہے، 112ارب کی بجلی چوری کوروکا ہے، حالات کوبہترکرنے میں وقت لگے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سفید مکھی کے بارے میں کسی نے تحقیق نہیں کی، سپرے کے باوجود سفید مکھی نہیں مرتی۔ کاشت کے ماہرین سے کام کروانا سیاسی لیڈرشپ کا کام ہوتا ہے، کاش پچھلی حکومتوں کوکاشتکار کا فکر ہوتا، کاش سابق حکومتیں بھی زمیندارکی دوست ہوتیں۔ ریسریچ کے لیے پہلی دفعہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں
اس سے قبل لودھراں میں مختلف منصوبوں کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ کام بہت کرنا ہے لیکن ملک کی معیشت اجازت نہیں دیتی، مہنگائی کی رفتار کو آئندہ سال میں قابو کرلیں گے۔
سینر رہنما پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم اپنا بویا نہیں کسی اور کا بویا کاٹنے پر مجبور ہیں ، عمران خان جیسا لیڈر قائداعظم کے بعد کوئی نہیں۔ نوازشریف لندن جائیں یا امریکا عمران خان نہیں چھوڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان مستند کرپٹ ہیں، بڑے منی لانڈرر ہیں، پاکستان میں انصاف ملنا مشکل ہے، چوروں کو پکڑنا مشکل لیکن قانون بنائیں گے، وزیراعظم عمران خان نے واضح کہا ہے ڈھیل ہوگی نہ ہی ڈیل۔