لاہور: (دنیا نیوز) پاک فوج کا اعلٰی ترین اعزاز ‘‘نشان حیدر’’ حاصل کرنے والے جوان سوار محمد حسین کا 48 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔ 10دسمبر 1971 کو سوار محمد حسین دشمن کی مشین گن کی گولیوں کا نشانہ بنےاور جام شہادت نوش کیا۔
نشان حیدر پانے والے پاک فوج کے جوان سوار محمد حسین شہید 18 جون 1949ء کو ڈھوک پیر بخش تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے، انہوں نے 3 دسمبر 1966 کو سترہ سال کی عمر میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
1971 کی جنگ میں سوار شہید کی تعیناتی شکر گڑھ سیکٹر میں ہوئی، ان کی ڈیوٹی سپاہیوں کو گولہ بارود پہچانے کی تھی۔ وہ خود بھی ٹینک شکن توپوں کے پاس جا کر دشمن کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرتے جس سے بہت بڑی تعداد میں دشمن کے ٹینک تباہ ہوئے۔
سوار محمد نے اپنی ذہانت اور حکمت عملی سے دشمن کو ناکوں چنے چبوا دیئے۔ جنگ میں بے مثال جرأت و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواں مردی سے اس کامقابلہ کیا۔
دوران جنگ 10 دسمبر 1971ء کو دشمن کی گولیوں کی بوچھاڑ نے ان کا سینہ چھلنی کر دیا، قوم کے اس بہادر سپوت نے اپنی جان دیکر دفاع وطن کا فریضہ انجام دیا اور 22 سال کی عمر میں مرتبہ شہادت پر فائز ہو گئے۔ شہید کی بہادری کے اعتراف میں انہیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔