فنڈنگ کیس : ن لیگ ڈونرز کی فہرست پیش نہ کرسکی، 23 دسمبر تک آخری موقع

Last Updated On 12 December,2019 09:41 am

اسلام آباد: ( روزنامہ دنیا) مسلم لیگ (ن) پارٹی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کو ڈونرز کی فہرست پیش کرنے میں ناکام ، سکروٹنی کمیٹی نے (ن) لیگ کو آخری موقع دیتے ہوئے 23 دسمبر تک ڈونرز کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ پیپلز پارٹی نے لوکل فنڈنگ کی تحقیقات کے حوالے سے سکروٹنی کمیٹی کا دائرہ اختیار چیلنج کر دیا۔

بدھ کو الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ (ن) کی مبینہ فارن فنڈنگ کی تحقیقات کے لئے سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں (ن) لیگ کے وکیل اور درخواست گزار فرخ حبیب پیش ہوئے، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) ڈونرز کی تفصیلات پیش نہ کرسکی، بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی کی مبینہ فارن فنڈنگ کی تحقیقات کے حوالے سے سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پیپلز پارٹی اور درخواست گزار کے وکلا پیش ہوئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے وکیل شہباز کھوسہ نے کہا کمیشن نے کمیٹی کو جو ٹی او آر کا مینڈیٹ دیا ہے وہ یہ تھا کہ آپ فرخ حبیب کی درخواست کو دیکھیں گے کہ اس میں کس حد تک سچائی ہے اور کیا ثبوت دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی نے ایک روپیہ بھی فارن فنڈنگ کا نہیں لیا۔

دوسری طرف وفاقی پارلیمانی سیکرٹری فرخ حبیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اکاؤنٹس میں آن لائن ٹرانزیکشنز کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی ہے، اس کے واضح ثبوت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فراہم کئے گئے، امید ہے الیکشن کمیشن، سٹیٹ بینک سمیت دیگر متعلقہ اداروں سے بھی تفصیلات حاصل کر کے ضابطہ کے مطابق کارروائی کرے گا، ہم سے حساب مانگنے والوں کو اب حساب دینا ہوگا کسی کو بھی بھاگنے نہیں دیں گے، منتظر ہیں کہ ن لیگ اس معاملے میں بھی قطری خط، جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کب پیش کرے گی۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے 2008 سے 2013 تک امریکہ میں لابنگ کے لئے 50 ملین یو ایس ڈالر قومی خزانے سے ادا کئے، مشرف دور میں این آر او بھی انہی لابسٹ کے ذریعہ حاصل کیا گیا۔ انہوں نے کہا سکروٹنی کمیٹی نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو فارن فنڈنگ کی دو ہفتوں میں تمام تفصیلات جمع کرانے کی آخری مہلت دی ہے، اربوں روپے ن لیگ کے اکاؤنٹس میں جمع ہوئے لیکن کسی کا شناختی کارڈ نہیں ہے یہ حیرت کی بات ہے، سلیمان شہباز اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹس کی طرح مسلم لیگ ن کے اکاؤنٹس میں بھی پیسے جمع کرانے والے بے نامی ہیں، اس سے شکوک و شبہات زور پکڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے اکاؤنٹس کے آڈٹ کے لئے کوالیفائیڈ آڈیٹر مقرر اور تمام اکاؤنٹس ظاہر کئے۔