پشاور: (دنیا نیوز) پشاور ہائیکورٹ کے باہر رکشے میں زور دار دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے، قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، 4 سے 5 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ زوردار تھا جس کے فوراً بعد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ دھماکے کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے۔ سی سی پی او کے مطابق دھماکہ 12 بج کر 5 منٹ پر ہوا۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام دیسی ساختہ بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
پشاور میں دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آ گئی ہے۔ دھماکے کی تحقیقات کے لیے کاؤنٹر ٹیررازم کے ڈی آئی جی کی سربراہی میں انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
فوٹیج میں ایک رکشا تیزی سے ہائیکورٹ کے سامنے خیبر روڈ کی جانب بڑھتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ تھوڑے فاصلے پر جانے کے بعد رکشے میں زور دار دھماکا ہو جاتا ہے۔
دھماکے سے قریبی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ جاتے ہیں اور ہر طرف گرد وغبار پھیل جاتا ہے۔ بی ڈی یو کے مطابق دھماکے میں چار سے پانچ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا۔ پولیس نے رکشے کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا ہے۔
دیگر حساس ادارے بھی تفتیش میں معاونت کریں گے۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن رکشا کے آنے جانے کے راستوں اور دیگر امور سیکیورٹی معاملات کے حوالے سے رپورٹ دیں گے۔