لاہور: (محمد حسن رضا سے) مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال پر نیب کے الزامات سامنے آگئے، لیگی رہنما نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سپورٹس سٹی کمپلیکس تعمیر کرایا، جس میں 6 ارب روپے کی خورد برد کا الزام ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق سپورٹس سٹی کمپلیکس بھارتی سرحد سے صرف 800 میٹر دور 44 ایکڑ پر تعمیر کیا گیا، جس کے لئے پی ایس ڈی پی میں خصوصی رقم رکھی گئی، منصوبے کیلئے تمام فنڈز پاکستان سپورٹس بورڈ کے ذریعے خرچ کرائے گئے، احسن اقبال نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی عدم تقرری سے واقف ہونے کے باوجود احکامات دیئے، سپورٹس بورڈ کی نئی انتظامیہ نے 16 اپریل کو وزارت بین الصوبائی رابطہ کی توجہ دلائی تھی، جس کے بعد چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب کو اختر نواز گنجیرا کے بیرونی دوروں کی تحقیقات کا حکم دیا۔
سابق ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ اختر گنجیرا سپورٹس کمپلیکس کے خود ساختہ اور غیر قانونی پراجیکٹ ڈائریکٹر بنے رہے، وہ بلوں پر بھی خود ہی دستخط کرتے، سابقہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے منصوبہ مکمل ہونے سے قبل ہی اس کا افتتاح کر دیا تھا، اختر گنجیرا نے احسن اقبال کے احکامات پر غیر قانونی طور پر نان شیڈولڈ چیزوں کی مد میں جعلی کوٹیشن کے ذریعے کروڑوں روپے کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر من پسند ٹھیکیداروں کو دیا، اس کے علاوہ ہاکی سکور بورڈ، ڈانسنگ فاؤنٹینز، فلٹریشن پلانٹ سمیت ناقص میٹریل خریدا گیا۔
بعد ازاں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی جعلی ٹیسٹ رپورٹ تیار کی گئی جس میں سارے سامان کو درست قرار دیدیا گیا تھا اور ادائیگیاں بھی کر دی گئیں، جس کے عوض 25 کروڑ روپے ادا کئے گئے تھے، نیب نے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے سابق دور کے ڈپٹی کمشنر، کمشنر اور دیگر افسروں کے حوالے سے بھی تحقیقات شروع کر دیں۔