لاہور: (تجزیہ: سلمان غنی) شہریت کے متنازعہ قانون کیخلاف پر تشدد احتجاجی عمل سے بوکھلائی مودی سرکار اپنی اندرونی صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ مذکورہ صورتحال اور بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں کے عمل کا جائزہ لینا ضروری ہے کہ آخر وہ کیونکر ایل او سی کو گرم رکھنا چاہتے ہیں۔ اس کا ایجنڈا اور مقاصد کیا ہیں ؟ کیا اسے اس امر کا ادراک نہیں کہ اس صورتحال کی انتہا کیا ہو سکتی ہے ؟ بھارت کے اس جارحانہ عمل پر عالمی برادری کی خاموشی کی وجوہات کیا ہیں ؟۔
بھارت کی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو جب بھی ملک کے اندر کوئی غیر معمولی اور ہنگامی صورتحال طاری ہوتی ہے تو حکومتیں پاکستان دشمنی کو ہوا دے کر لائن آف کنٹرول پر ایسی صورتحال طاری کرتی ہیں کہ لوگوں کی توجہ اس جانب مبذول ہو اور عالمی برادری کے سامنے بھی جنگی خطرات کی گھنٹی بجا دی جائے، اس مرتبہ جب سے بھارت کے اندر متنازعہ شہریت ایکٹ کے خلاف رد عمل کا آغاز ہوا ہے تب سے مودی سرکار ایک جانب خود اپنے ہی عوام کی آواز دبانے کیلئے ریاستی قوت کا بے دریغ استعمال کرتی نظر آ رہی ہے تو دوسری جانب اپنے اندرونی خوف میں مبتلا حکومت اس صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلئے اپنی افواج کو ایل او سی پر معمول کی صورتحال پر اثر انداز ہونے کا سگنل دے چکی ہے، فی الحال تو بھارت کی ان سرحدی خلاف ورزیوں کا جواب پاکستانی فوج اپنے روایتی انداز میں بھرپور طریقے سے دے رہی ہے، رد عمل کے نتیجہ میں ان کی چوکیاں بھی تباہ ہوئی ہیں اور جوان بھی مارے جا رہے ہیں لیکن بھارت کا یہ سفاک اور بھیانک عمل خطہ میں امن کو متاثر کر سکتا ہے۔
جہاں تک پاک فوج کی تیاریوں کا سوال ہے تو پاک فوج اور اس کے جوان شدید سردی کے اس موسم میں پاک سر زمین کے تحفظ کا جذبہ رکھتے ہوئے اپنے اذلی اور مکار دشمن کے حوالے سے الرٹ ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کی جانیں ملکی بقا و سلامتی سے زیادہ قیمتی نہیں، 22 کروڑ عوام بھی اپنی بہادر مسلح افواج کی پشت پر کھڑے نظر آ رہے ہیں۔ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف جنگ نے پاک فوج کو کندن بنا دیا ہے، پاکستان کا جدید میزائل سسٹم بھارت کو مزا چکھانے کیلئے کافی ہے۔ یہ سوچنا عالمی قوتوں کی ذمہ داری ہے کہ کیا دو نیوکلیئر طاقتوں کے درمیان مذکورہ صورتحال بڑے خطرے کی نشاندہی نہیں کر رہی ؟ کیا پاکستان اور بھارت کے درمیان محاذ آرائی سے جنوبی ایشیا میں امن کو خطرہ نہیں ؟ کشمیر اور بھارت کی اندرونی صورتحال عالمی قوتوں کیلئے خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں۔