پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا اسمبلی کا ایک اور سال مکمل ہوگیا، رواں سال بجٹ سمیت 100 سے زائد بلوں کی منظوری دی گئی۔ اسمبلی کے دس سیشن ہوئے جس میں 85 بلز، 47 ایکٹ اور 73 قراردادیں منظور کی گئیں۔
سال 2019 میں اسمبلی کے سیشنز میں وزیراعلیٰ کی حاضری سب سے کم رہی، صوبائی وزراء بھی عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتے رہے، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی بل منظور ہوتے رہے، ایوان میں حکومتی ارکان کا رویہ سب سے زیادہ غیر سنجیدہ رہا۔
رواں سال اسمبلی میں 76 سوالات، 33 توجہ دلاؤ نوٹس، 6 تحریک استحقاق اور 2 تحاریک التواء پیش کی گئیں، احتساب ایکٹ ختم، ریجنل و ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی بل، اور منرل سیکٹر ترمیمی جیسے بل بھی ہنگامے کے دوران منظور کئے گئے۔
اپوزیشن اراکین ترقیاتی فنڈز اور جلد بازی میں پاس کردہ قوانین کے خلاف نہ صرف ایوان میں احتجاج کرتے رہے بلکہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے بھی سراپا احتجاج بنے رہے۔
ایک سال کے دوران صوبائی کابینہ بھی مکمل نہ ہو سکی، قبائیلی اضلاع کے ارکان وزیر، مشیر اور معاون خصوصی بھی نہ بن سکے۔