کاشانہ میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

Last Updated On 30 December,2019 11:18 am

لاہور: (محمد حسن رضا) کاشانہ میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، وزیراعلیٰ نے کاشانہ کے سپیشل آڈٹ جبکہ افشاں لطیف کے خلاف بدانتظامی، مس کنڈیکٹ کے الزامات پر پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت محکمانہ انکوائری کے احکامات جاری کر دئیے۔

وزیراعلیٰ آفس سے ملنے والی معلومات کے مطابق وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم کے چیئرمین ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کی جانب سے رپورٹ تیار کر کے وزیراعلیٰ کو پیش کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کاشانہ کو چلانے کے لئے ایک مضبوط ایس او پیز موجود ہی نہیں، کاشانہ میں معاملات چلانے کے لئے مضبوط آپریٹنگ پروسیجر اپنانا چاہیے، یتیم اور بے سہارا اور فیملی سے الگ ہونے والی 10 سے 16 سال کی لڑکیوں کو خاندانی جانچ پڑتال کے بعد داخل کیا جائے، کاشانہ میں ایک مضبوط چیک اینڈ بیلنس سسٹم موجود ہی نہیں، جسے بہتر بنایا جائے۔

سپریٹنڈنٹ، وارڈن اور سوشل میڈیکل آفیسر اور ویلفیئر آفیسر کی تربیت نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں، ان کی فوری تربیت کر کے ان کو ذمہ داری دی جائے، بچیوں کی تعلیمی، میڈیکل اور سائیکالوجیکل ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ڈاکٹرز کی سہولت دی جائے گی، کاشانہ کے پاس جو دماغی معذور لڑکیاں ہیں ان کو مینٹل ہسپتال میں شفٹ کرنے کا کوئی نظام موجود ہی نہیں، ڈاکٹرز کی اجازت کے بعد متعلقہ ہسپتال میں شفٹ کیا جائے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کاشانہ میں ہونیوالے اخراجات کا ریکارڈ سسٹم موجود نہیں، جو کہ ڈونرز یعنی جو امداد دیتے ہیں انکا ریکارڈ ہونا چاہیے لیکن اسکا ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے، کاشانہ میں کس نے کتنا ڈونیٹ کیا اور یہ کہاں خرچ ہوا سب کا ریکارڈ ہونا چاہیے، اس کا الگ سے ریکارڈ سسٹم شروع کیا جائے اور ان کی مانیٹرنگ کے لئے الگ سے ایک انسپکٹر تعینات ہونا چاہیے، اور اب تک جو اخراجات کئے گئے ہیں اسکا سپیشل آڈٹ کروایا جائے، بچیوں کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک سسٹم بنایا جائے جس میں ٹریننگ، آئی ٹی اور ٹیکنیکل ووکیشنل پروگرام موجود ہونے چاہیں، چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور دوسرے اداروں کی کیس اسٹڈی کو مد نظر رکھتے ہوئے کاشانہ میں کمرے بنائے جائیں۔

کاشانہ میں ہونیوالے اخراجات اور آنیوالے فنڈز سے متعلق بے ضابطگیوں کا آڈٹ کروایا جائے، افشاں لطیف کے خلاف محکمانہ انکوائری پیڈا ایکٹ کے تحت کی جائے، سابق ڈی جی افشاں کرن کے دور میں ہونیوالے اخراجات سے متعلق بھی آڈٹ کیا جائے۔
 

Advertisement