کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں ہونے والے زودار دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ اور امام سمیت 15 افراد شہید جبکہ متعدد ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے دھماکے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں.
دھماکے میں زخمی ہونے والے متعدد افراد کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علاج کیلئے لائے گئے بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دھماکا سیٹیلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں ہوا جہاں نماز مغرب کے وقت بہت سے نمازی موجود تھے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسجد میں ہونے والا یہ دھماکا خود کش تھا۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو جائے وقوعہ پہنچے، اس موقع پر ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ دھماکے میں 15 افراد شہید جبکہ 19 زخمی ہوئے ہیں۔
ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ دشمن کی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہونگے۔ بلوچستان کا امن دشمنوں کو اچھا لگ رہا، اس لیے انہوں نے گلی محلوں کی مساجد کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے۔
وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند عناصر کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے لوگوں میں خوف وہراس پھیلانے والے ناکام ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے افراد اور ان کے لواحقین کے لئے دعاگو ہیں۔ اس دھماکے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے زخمی افراد کی جلد صحتیابی کے لئے بھی دعا کی اور ان کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
دوسری طرف پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کوئٹہ کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
FC Bln troops reached Qta blast site. Area cordoned off. Joint search operation with police in progress.Injured being evacuated to hosp.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) January 10, 2020
“Every possible assistance be given to police & civil administration. Those who targeted innocents in a mosque can never be true Muslim”, COAS.
پاک فوج کے ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد ایف سی بلوچستان کے جوان کوئٹہ میں دھماکا کی جگہ پر پہنچ گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے لکھا کہ ایف سی نے تمام علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور پولیس کیساتھ مل کر سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ میں لکھا کہ آرمی چیف نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی اور کہا ہے کہ جن لوگوں نے مسجد میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا ہے وہ سچے مسلمان نہیں ہو سکتے۔ پولیس اور انتظامیہ کو ہر ممکن سہولت دی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کوئٹہ شہر میں سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس بزدلانہ کارروائی میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی کوئٹہ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ڈی ایس پی امان اللہ سمیت دیگر افراد کی شہاد ت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کرتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی کیلئے دعا بھی کی۔
سردار عثمان بزدار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شہدا کی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کے ہر طبقے نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔ قوم کے اتحاد سے ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم ناکام بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں پھر دہشتگردی، ہسپتال کے قریب زوردار دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 14 زخمی
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کوئٹہ کے علاقے میکانگی روڈ پر بھی گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول موٹر سائیکل بم دھماکا ہوا تھا جس میں دو شہری جاں بحق جبکہ 2 اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ کی اہم تجارتی شاہراہ میکانگی روڈ پر امن دشمنوں نے سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل کو اس وقت ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا جب فورسز کی گاڑی وہاں آ کر رکی۔
دھماکا اس قدر زوردار تھا کہ آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے سے فورسز کی گاڑی، متعدد موٹر سائیکلوں اور قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
دھماکے کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔ امدادی ٹیموں اور ریسکیو حکام نے موقع پر پہنچ کر جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔
وزیر داخلہ بلوچستان نے سول ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے۔
پولیس کے مطابق دہشتگردی میں 7 سے 8 کلو دھماکا خیز مواد استعمال ہوا۔ سی ٹی ڈی کے عملے نے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اورٖ غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔