اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بوٹ کے معاملے پر وزیراعظم سے میری بات ہوئی ہے۔ پروگرام میں بوٹ لے جانے کی ذمے داری میری تھی، وزیراعظم کو میری بوٹ والی بات پسند نہیں آئی، وزیر اعظم عمران خان نے ان سے انگریزی زبان میں کہا کہ وہ میری بوٹ والی حرکت سے خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ آئندہ ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے، جس کے بعد معاملہ ختم ہوگیا۔
ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ میں بوٹ تھیلے میں لے کر گیا تھا، تمام اداروں اور ان کی قربانیوں کی عزت کرتے ہیں، نواز شریف کی چارج شیٹ کارگل سے شروع ہوتی ہے، طیارہ ہائی جیک کیس میں نواز شریف کس کو بھارت بھیج رہے تھے ؟ خلائی مخلوق کس کا بیانیہ تھا ؟ نواز شریف نے کہا تھا کارگل کی تحقیقات کروں گا تو کس کے بارے میں کہا تھا ؟ نواز شریف نے بیانیہ تبدیل کیا، ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ دے کر قوم کو ورغلایا گیا، ججوں کو کہا گیا لوہے کے چنے ہیں چبا کر دکھاؤ، نواز شریف بھارتی بزنس مین کو بغیر ویزے کے لے آئے، بھارتی وکیل نے نواز شریف کے بیانیے کا حوالہ دیا۔
فیصل واوڈا نے کہا مجھے پیمرا کے قوانین کا پتہ نہیں تھا اور میں نے کسی کی تذلیل نہیں کی، میرا بوٹ لانے کا اقدام غلط تھا یا صحیح تھا، میں نے ان کا اصل چہرہ قوم کو دکھایا ہے، نواز شریف اور مریم نواز معافی مانگ لیں تو میں بھی مانگ لوں گا۔ اگر میں نے عدلیہ یا فوج کی بارے میں کوئی بات کی ہوتی تو میں سڑک پر کھڑے ہو کر سو دفعہ معافی مانگ لیتا۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ ہر کوئی اداروں کی عزت کرے ، اداروں کو متنازعہ نہ بنائے، ہم تو بہت خوش ہیں کہ نواز شریف اوران کی پارٹی نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے۔