لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے جہاں ملک میں مہنگائی میں اضافے کا اعتراف کیا وہیں اس بات کا بھی انکشاف کردیا کہ انھیں جو تنخواہ ملتی ہے اس سے ان کے گھر کے خرچے بھی پورے نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ میں اقتدار میں آ کر کوئی فیکڑیاں نہیں بنا رہا، اپنے گھر کا خرچہ خود کرتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر کافی چرچے ہورہے ہیں۔ صارفین وزیراعظم کے بیان کے دلچسپ تبصرے کررہے ہیں۔ دوسری جانب سیاستدانوں کی جانب سے بھی اس بیان پر ردعمل سامنے آیا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان سے صحافی نے سوال کیا کہ وزیراعظم کا اپنی تنخواہ میں گزارہ نہیں ہوپارہا ، جس پر شاہد خاقان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی تنخواہ بڑھا دی جائے تو بہتر ہو گا لیکن عمران خان ٹیکس بھی ادا کریں وہ ٹیکس ادا نہیں کرتے۔
سوال یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی تنخواہ کتنی ہے؟ مئی 2019 میں انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی سیلری سلپ کے مطابق وزیراعظم کی تنخواہ 107280 روپے ہے، اخراجاتی الاؤنس 50 ہزار، 21456 روپے ایڈہاک ریلیف الاؤنس، 12110 روپے ایڈہاک الاؤنس اور 10728 روپے ایڈہاک ریلیف آل بھی شامل ہے۔
تنخواہ میں ایڈہاک الاؤنسز کی رقم شامل کرنے کے بعد تنخواہ کی رقم 201574 روپے بنتی ہے جو کہ ٹیکس اور بقایاجات کی کٹوتی کے بعد 196979 رہ جاتی ہے۔
انگریزی اخبار کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی تنخواہ چاروں وزرائے اعلیٰ سے بھی کم ہے۔