لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان کی انتھک کوششیں رنگ لے آئیں، ایف اے ٹی ایف اس کے اقدامات تسلیم کرتی نظر آ رہی ہے اور 2020 ء میں گرے لسٹ سے نکلنے کے واضح اشارے مل رہے ہیں۔ میزبان 'دنیا کامران خان کے ساتھ' کے مطابق خیال ہے کہ فروری میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں منتقل کر دیا جائے گا اور پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا معاملہ بھی اب ختم ہو چکا۔ پاکستان کی پوزیشن اس وقت بہت بہتر ہو گئی۔
اس حوالے سے سینئرصحافی مہتاب حیدر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف اے ٹی ایف نے گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستان کو 27 میں سے 22 نکات پر عملدرآمد کے لیے فروری تک کا وقت دیا تھا، پاکستان نے اس اجلاس میں اپنی رپورٹ دی ہے۔ وفاقی وزیر حماد اظہر کی سربراہی میں پاکستان کی ٹیم نے اپنی رپورٹ کا بھرپور دفاع کیا، پاکستان نے مجموعی طور پر تمام شعبوں میں تسلی بخش اقدامات کیے ہیں اور ایف اے ٹی ایف کے سامنے جامع حکمت عملی پیش کی ہے۔ 16 فروری کو پیرس میں اپنے اجلاس میں ایف اے ٹی ایف اپنا سرکاری رد عمل دے گا۔ توقع ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا اعلان کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مدد کی درخواست کی ہے، یورپی ممالک سے بھی رابطے ہیں، پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کا خطرہ فوری طور پر ٹل گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بیجنگ میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں بھارت کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ایف اے ٹی ایف میں شامل یورپی ممالک نے پاکستان کے خلاف جانے سے انکار کر دیا۔ بیجنگ اجلاس کے دوران امریکا اور یورپی ممالک پاکستان کی حمایت میں سامنے آئے۔ بھارت کے سوا کسی بھی ملک نے پاکستان کی عمل درآمد رپورٹ پر سوالات نہیں اٹھائے۔ بتایا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کے سوالات پر پاکستان کی جوابی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ منی لانڈرنگ روکنے کے لیے اٹھائے گئے ٹھوس اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستان کی رپورٹ پر اظہار اطمینان کیا۔ دوسری جانب دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے امریکی اسٹیبلشمنٹ کو پاکستان کے ایف اے ٹی ایف معاملے کو حل کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے و الی ملاقات میں اس حوالے سے تفصیل سے گفتگو کی گئی تھی۔
خبرنگار خصوصی کے مطابق بیجنگ اجلاس میں پاکستان نے 150 سوالات کے تسلی بخش جوابات دیئے، پاکستان نے پیرس اجلاس سے قبل فیٹف کے بورڈ میں شامل 39 ممالک کی حمایت حاصل کرنے کیلئے ایک بار پھر سفارتی رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔ این این آئی کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا جوائنٹ ورکنگ گروپ پاکستان کے اقدامات اور رپورٹ کی روشنی میں نئی سفارشات تیار کرے گا۔ ذرائع کے مطابق جوائنٹ ورکنگ گروپ اپنی سفارشات فروری کے پہلے ہفتے میں بھیجے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل کر وائٹ لسٹ میں آنے کے لیے مجموعی 39 میں سے 12 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پیرس سے پاکستان کے لیے بڑی خوشخبری آئے گی۔