کوتاہیوں کا ملبہ میڈیا پر ڈالا جا رہا ہے: تھنک ٹینک

Last Updated On 17 February,2020 09:05 am

لاہور: (دنیا نیوز) سینئر تجزیہ کار ایاز امیر کا کہنا تھا کہ میڈیا کو اپوزیشن کہنا غلط ہے، میڈیا اس وقت معاشی دباؤ میں ہے، حکومت کی کارکردگی پر شیشہ دکھا رہا ہے، مہنگائی ہو تو میڈیا کہے کہ بہت اچھا ہے۔

پروگرام  تھنک ٹینک  میں میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی باتیں لایعنی ہیں۔ بحران میں قیادت چھوٹی ثابت ہوئی ہے، اپنی کوتاہیوں کا ملبہ میڈیا پر ڈالا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم میڈیا کی ڈارلنگ رہے ہیں، کچھ لوگ تنقید برداشت نہیں کرسکتے، پرویز مشرف میڈیا کی تنقید کو پرواہ میں نہیں لائے، میڈیا کا ایک سیکشن وزیر اعظم کی چمچہ گیری کرتا رہا، سب سے وہی چاہتے ہیں، میڈیا کی ڈارلنگ رہنا چاہتے ہیں۔

روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں، ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی، وزیر اعظم نے آٹے، چینی بحران کا خود اعتراف کیا، خود ہی میڈیا کو جمہوریت کیلئے ضروری قرار دیتے رہے، حکومتیں جب کچھ نہیں کر پاتیں تو میڈیا کو کوستی ہیں، میڈیا نے خود کو ہمیشہ جمہوریت سے مشروط رکھا ہے، میڈیا نے عوام کی ترجمانی کرنی ہوتی ہے، وزیر اعظم کو عوام کے ردعمل کا صحیح ادراک ہے، آٹے، چینی کا بحران میڈیا نے پید نہیں کیا، خدارا میڈیا کو بات سے نہ روکیں، قوم کو جو خواب دکھائے گئے وہ پورے نہیں ہو رہے، کچھ لوگ بغض نواز شریف میں ان کے ساتھ تھے، کچھ محبت میں، بغض والے آج کھل کر ان کو بد دعائیں دے رہے ہیں، وزیر اعظم اقتصادی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، شبر زیدی چلے گئے دوسرے صاحب جانے والے ہیں۔

ماہر سیاسیات ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ حکومت اور میڈیا دونوں کی طرف شکایت ہے ،دونوں طرف کچھ کرنے کی ضرورت ہے، میڈیا اس وقت معاشی مسائل کا شکار ہے، اگر حکومت اچھا کرلیتی ہے تو میڈیا پھر جو بھی کہتا رہے حکومت کو کچھ نہیں ہوگا، اس وقت میڈیا بہت زیادہ ہوگیا ہے، سب کو حکومت سے شکایت ہے، میڈیا صرف اسی کی شکایت کر رہا ہے جن کا عوام سے تعلق ہے، حکومت کو اپنی کارکردگی پر زور دینا چاہیے، عمران خان کی حکومت کو میڈیا سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، میڈیا حکومتوں پر تنقید کرتا ہے، مدح سرائی نہیں کرتا، ہماری معیشت دنیا کو جواب دے رہی ہے، نیچے سے جو دباؤ ہے اس کا مقابلہ نہیں کر رہی۔

اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں میڈیا کو پھنٹیاں لگتی رہی ہیں، حکومتیں میڈیا کو ناپسند کرتی ہیں، امریکا میں سب کچھ اچھا جا رہا ہے پھر بھی صدر ٹرمپ میڈیا سے خوش نہیں ہیں، مودی سرکار نے میڈیا کو کنٹرول کر کے رکھا ہوا ہے، اسی طرح بنگلہ دیش میں بھی ہے، عمران خان صاحب کو بھی میڈیا پر اعتراض ہے، میڈیا سے کسی کو اعتراض ہے تو متعلقہ اداروں میں جائیں، عمران خان نے اپوزیشن میں میڈیا سے فائدہ اٹھایا اب بھی وہی چاہتے ہیں، حکومتیں کام کرتی ہیں پریس کانفرنسیں نہیں کرتیں، اگر ٹی وی نہیں دیکھنا، اخبار نہیں پڑھنا تو ترجمانوں کی اتنی بڑی ٹیم کس لئے رکھی ہے ؟ آج کے دور میں خبر کو دبایا نہیں جاسکتا، عمران خان کو تعریفیں سننے کا شوق ہے جو اب پورا نہیں ہو رہا، ان کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اپنی ٹیم نہیں بنا سکے، وزیر اعظم مشکل فیصلے کرسکتے ہیں ان کو مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے۔
 

Advertisement