لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کیلئے مریم نواز کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 فروری کو مرکزی کیس بھی سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
مریم نواز کی نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔ مریم نواز نے درخواست میں وزارت داخلہ، چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا۔
درخواست گزار کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت دی جائے، آرٹیکل 15 بنیادی حقوق کی فراہمی کی بات کرتا ہے۔
نیب پراسکیوٹر نے بتایا کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں، اس لئے انہیں بیرون ملک جانے سے روکا گیا۔ لیگی رہنما کے وکیل نے بتایا کہ مریم نواز کو سزا یافتہ ہونے کی وجہ سے نہیں روکا گیا، مریم نواز کا احتساب عدالت لاہور میں کیس زیر سماعت ہے، انہیں 4 یا 6 ہفتوں کے لئے ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نےمریم نواز کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔ مریم نواز نے ہائیکورٹ سے ای سی ایل سے نام نکالنے اور پاسپورٹ کی واپسی کیلئے دائر درخواست میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کر رکھی ہے۔