ملتان: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جمہوری حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے چاہیں۔ حکومت کے خاتمے کا بیان دینے والے اپنے صوبے کا حال دیکھیں۔ ہمیں بہت خراب معیشت ملی۔ کوشش کر رہے ہیں کہ بے روزگار افراد کو قرضہ دے سکیں۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوامِ متحدہ میں زیر بحث ہے۔ کشمیر کا ذکر امریکی کانگریس اور یورپی پارلیمنٹ سمیت مختلف اہم فورمز پر ہو رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے پاکستان، امریکہ اور طالبان کے درمیان امن کا راستہ نکالا۔ امریکہ نے زلمے خلیل زاد کو مذاکرات کی ذمہ داری دی۔ امریکہ طالبان مذاکرات میں پاکستان نے اپنا کردار ادا کیا۔ افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان کی معیشت پر مثبت اثر ہوگا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پچھلے دنوں آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی کا نوٹس لیکر کمیٹی بناتے ہوئے یوٹیلیٹی سٹور کے لیے 15 ارب روپے کی گرانٹ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو بیان دینے کا حق ہے لیکن میں متفق نہیں ہوں۔ جمہوری حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے چاہیں۔ حکومت کے خاتمے کا بیان دینے والے اپنے صوبے کا حال دیکھیں۔ پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں کونسا دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہیں تھیں؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خراب معیشت ملی۔ اس کے باوجود حکومت نے احساس پروگرام کا افتتاح کیا۔کوشش کررہے ہیں کہ بے روزگار افراد کو قرضہ دے سکیں۔
وزیر خارجہ نے کہا ایف اے ٹی ایف کا ابھی پیرس میں اجلاس مکمل ہوا جہاں پاکستان نے اپنا موقف پیش کیا۔ بھارت کے علاوہ سب نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے۔ہم نے تقریباً تمام ٹاسک مکمل کر لیے ہیں، چار ماہ میں لسٹ سے نکل سکیں گے۔