کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان کے الزامات پر جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ پر الزام تراشی کے بعد انور منصور کا بار کونسل نے استعفیٰ مانگا۔ ان کے الزامات کے پیچھے کون تھا؟ اس کی تحقیق کیلئے جے آئی ٹی بنائی جائے جبکہ وزیر قانون فروغ نسیم کو بھی گھر جانا چاہیے۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ شہزاد اکبر بتائیں کہ وہ جاسوس یا احتساب بیورو کے سربراہ ہیں؟ انہوں نے تین مختلف ٹوپیاں پہن کر بیٹھے ہیں۔ ایسٹ ریکوری یونٹ مشکوک ادارہ، اس کی کوئی قانونی حثیت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت بدحالی کا شکار ہے۔ سندھ میں سنگین حالات کا ذمہ دار وفاق ہے۔ تاجر ایک بار پھر ہڑتال کرنے جا رہے ہیں۔ اپوزیشن کا صیح کردار نوجوان بلاول بھٹو ادا کر رہے ہیں۔ لیڈر آف دی اپوزیشن میاں شہباز شریف کو وطن واپس آ کر اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی پلوشہ خان نے کہا کہ ججز کے ساتھ محاذ آرائی کی جا رہی ہے۔ عدلیہ کے وقار کے لیے تحریک شروع کرنی چاہیے۔ جب پیپلز پارٹی باہر نکلے گی تو عوام ساتھ ہوگی۔ وہ دن دور نہیں جب غریب صدر اور وزیراعظم ہاؤس کی دیواریں پھلانگیں گے، پھر ان کو پتا چلے گا کہ سول نافرمانی کی تحریک کیا ہوتی ہے۔