لاہور: (یاسین ملک) پنجاب اسمبلی کا گزشتہ روز غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہونیوالا 5 روزہ اجلاس قوم کو 4 کروڑ سے زائد میں پڑا۔ اراکین پنجاب اسمبلی نے اپنی تنخوائیں بڑھانے کے ساتھ دوران اجلاس اپنے الاؤنسز بھی تقریباً دگنا کر لئے، یوں اب ہر اجلاس کے دوران قومی خزانے پر دگنا خرچہ پڑ رہا ہے۔
پہلے تمام اراکین کو اجلاس کے دوران یومیہ 3100 روپے ملتے تھے اب تمام اراکین کو ہر اجلاس کے دوران 6000 روپے یومیہ دیئے جاتے ہیں جبکہ 15 روپے فی کلومیٹرسفر ی الائونس بھی دیا جاتا ہے۔ گزشتہ روز غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہونیوالا اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر 21 فروری کو طلب کیا تھا جو 25 فروری تک جاری رہا۔
اراکین اسمبلی کی حاضری کسی روز بھی سو فیصد نہ رہی، 5 روزہ اجلاس میں کل 3 نشستیں ہوئی، جن میں اراکین اسمبلی کی کل 622 حاضریاں لگائی گئیں۔ یوں 3 روز میں حاضر ہونیوالے اراکین کو کل 3732000 روپے دیئے جائیں گے جبکہ 2 چھٹیوں کے علاوہ اجلاس شروع ہونے سے 4 روز پہلے اور 4 دن بعد کے کل 10روز کا پورا معاوضہ تمام 370 اراکین کو 22200000 روپے بھی ملیں گے، یوں عملی طور پر صرف 3 روز ہونیوالے اجلاس کے کل 15 روز کے اجلاس کے 25932000 روپے اراکین اسمبلی کو دیئے جائیں گے۔
اسمبلی کے چھوٹے سٹاف کو 300 سو روپے تک روزانہ اضافی دیئے جاتے ہیں جبکہ اسمبلی کے دوسرے سٹاف کو اجلاس شروع ہونے کے سات روز پہلے اور سات روز بعد بھی کا اضافی اعزازیہ دیا جاتا ہے یوں پنجاب اسمبلی کے پورے عملہ کو 19روز کا پورا عزازیہ ملے گا۔ اجلاس کے دوران پولیس سمیت پنجاب حکومت کے دیگر محکمے بھی متحرک رہتے ہیں جن کا خرچہ بھی سرکاری خزانے سے ہی ادا کیا جاتا ہے۔ یوں اس اجلاس کا کل خرچہ 4 کروڑ روپے سے بھی زائد ہوا۔