کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وائرس کنٹرول کرنے کیلئے ٹاسک فورس قائم کر دی، ٹاسک فورس وزیراعلیٰ کی نگرانی میں کام کرے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کرونا وائرس سے متعلق ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری، وزیر صحت سندھ، وزیر بلدیات، مرتضیٰ وہاب، ڈی جی رینجرز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے 2 کیس سامنے آنے پر پریشانی ہوئی ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری صحت نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کل دو کیسز آنے کے بعد ان کے اہلخانہ کو چیک کیا گیا، 6 گھنٹوں میں ٹیسٹ کے بعد وائرس کا پتا چل جاتا ہے۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اوجھا کیمپس، سول ہسپتال، لیاری ہسپتال، میرپورخاص سول ہسپتال، سکھر، نواب شاہ اور دیگر اضلاع میں آئسولیٹڈ وارڈ بنائے گئے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ صحت میں ایمرجنسی سیل قائم کردیا گیا ہے۔
سیکرٹری صحت نے بتایا کہ جن 28 لوگوں نے کرونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ سفر کیا ہے ان کے ساتھ رابطہ ہوگیا ہے، یہ تمام افراد خود بھی محکمہ صحت سے رابطہ میں ہیں اور تعاون کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایران سے آنے والے 1500 افراد کی سکرننگ کی ہدایت کی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو اشیاء ہسپتالوں کیلیے چاہیں اس کی فوری خریداری کی جائے اور عوام میں آگاہی مہم بھی چلائی جائے۔
بعدازں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایران سے آنیوالی فلائٹس پر پابندیاں نہیں لگائیں، پروازیں بند کرنے کیلئے وفاق سے رابطہ کر رہے ہیں، وفاقی حکومت کو مدد کی ضرورت ہے تو ہم تیار ہیں، مجھے وفاقی حکومت نے اس حوالے سے ہونیوالی کسی میٹنگ میں نہیں بلایا، معاملہ سنگین ہوتا گیا، وفاقی حکومت نے کوئی میٹنگ نہیں بلائی، تینوں وفاقی وزرا سے رابطوں کی کوشش کی، کرونا وائرس کے معاملے کو سیاسی نہ بنایا جائے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا ایران سے فروری کے دوران 8 ہزار افراد پورے ملک میں آئے، ایران سے فروری کے دوران 1500 لوگ کراچی آئے۔