لاہور: ( دنیا نیوز) میزبان 'دنیا کامران خان کے ساتھ' کے مطابق عالمی سیاست آج نئی تاریخ رقم کرے گی، 18 ماہ کے طویل مذاکرات کے بعد آج دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوں گے جس کے بعد افغانستان میں 19 سال سے جاری جنگ اور کشیدگی اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گی اور افغان سر زمین سے امریکی افواج کی واپسی شروع ہو جائے گی، اس کے ساتھ پورے خطے کی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
میزبان کے مطابق اتفاق کی بات ہے کہ افغانستان میں سوویت یونین کی شکست کے بعد اب امریکا کو بھی رخت سفر باندھنا پڑا، امریکا نے 2 ہزار ارب ڈالر جھونک دیئے، ڈھائی ہزار امریکی فوجی مارے گئے، اس کے باوجود یہ جنگ لا حاصل مشق رہی، امریکا افغانستان میں حامد کرزئی اور اشرف غنی کی منتخب حکومتوں کو استحکام دے سکا نہ افغانستان کے معدنی ذخائر سے تجارتی فائدہ حاصل کرسکا اور 19 سال تک یہ امریکا کیلئے نقصان در نقصان کا سودا رہا، اسی لئے امریکی وزیر خارجہ پومپیونے کہا تھا امریکی فوجی جنرل کا کہنا ہے ہم لڑ لڑ کر تھک چکے ہیں اور اب ہم امن کے ایک تاریخی موڑ پر کھڑے ہیں۔
میزبان دنیا کامران خان کے ساتھ کے مطابق اس تاریخی پیش رفت میں پاکستان کا کلیدی کردار ہے ، طالبان اور امریکا کو مذاکرات کی میز پر لانے میں بہت سے نشیب و فراز آئے، پاکستان نے یہ سفر پورا کیا، آج پاکستان کو یقیناً اس کا کریڈٹ ملے گا، پاکستان اس پوری تقریب کا مہمان خصوصی ہو گا، دوحہ میں تقریب کیلئے زبردست تیاریاں ہو رہی ہیں، امریکا کے وزیر خارجہ کے ساتھ امریکی وزیر دفاع بھی تقریب میں ہوں گے، نیٹو افواج کے سربراہ بھی تقریب میں موجود ہوں گے۔