لاہور: (دنیا نیوز) پولیس نے ایس ایس پی مفخر عدیل کو گلگت بلتستان سے حراست میں لیا، پولیس افسر گیارہ فروری سے مطلوب تھا۔
خیال رہے کہ شہباز تتلا کیس میں گرفتار ملزم اسد بھٹی نے ایس ایس پی مفخر عدیل کیساتھ مل کر متوفی کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا تھا۔ ملزم اسد بھٹی نے پہلے پولیس کو صرف شہباز تتلہ کی لاش تلف کرنے میں مدد کرنے کا بیان دیا تھا۔
پولیس کے زیر حراست ملزموں میں عرفان نامی شخص بھی شامل ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ ایس ایس پی مفخر عدیل کو تیزاب لا کر دیتا تھا۔
گیارہ فروری کو مفخر نے گھر سے تمام شواہد مٹائے اور خود لاپتا ہو گئے۔ پولیس نے اسی دوران پندرہ فروری کو اسد بھٹی کو گرفتار کر لیا جس کے بعد کہانی کھلتی گئی۔
پولیس نے روایتی طریقوں سے تفتیش کا آغاز کیا اور مفخرعدیل کے اہل خانہ اور رشتے دار حراست میں لے لیے۔
اس کے بعد پولیس کو اطلاع ملی کہ مفخر عدیل گلگت بلتستان میں موجود ہے۔ سی آئی اے کی خصوصی ٹیم نے کارروائی کرکے اسے گرفتار کر لیا۔
پولیس نے زیر حراست ملزمان کی باقاعدہ گرفتاری ڈالنے اور ان کا چالان عدالت میں پیش کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔