لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں قتل کی لرزہ خیز وارداتیں ہوئیں، شاہدرہ ٹاؤن میں نجی کالج کے پروفیسر کو مار ڈالا گیا جبکہ باغبانپورہ کے علاقے احمد ٹاؤن میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر میاں بیوی اور بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعات کا نوٹس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں قتل کی پے در پے وارداتیں ہوئیں، شاہدرہ ٹاؤن میں نجی کالج کے پروفیسر کو قتل کر دیا گیا۔ چادر لپیٹے ایک ملزم گھات لگائے انتظار کرتا رہا اور پروفیسر ذوالفقار کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ کر دی، حملہ آورکادوسراساتھی اسے موٹرسائیکل پر لے کر فرار ہو گیا۔
دوسرے واقعہ میں باغبانپورہ احمد ٹاؤن میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر میاں بیوی اور بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین کی شناخت وقاص، رضیہ اور متسرہ کے نام سے ہوئی۔
ایس پی کینٹ بلال فرقان نے شبہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ تینوں افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا کیونکہ وقاص اور رضیہ نے 4 سال قبل پسند کی شادی کی۔ میاں، بیوی اور بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، مقتول میاں بیوی فیکٹری میں کام کرتے تھے ۔
وقاص کے بھائی کے مطابق مقتولہ رضیہ کے گھر والے مقتول فیملی کو ہراساں کر رہے تھے۔
تیسرا واقعہ گرین ٹاؤن پنجاب کوآپریٹو سوسائٹی میں پیش آیا،جہاں دو افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے ایک ہی خاندان کے 4 افراد کو مارڈالا۔ مقتولین میں اسحاق،ابوذر،عاتکہ اور حسنہ شامل ہیں۔
واقعہ کا مقدمہ مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں تھانہ گرین ٹاؤن میں درج کر لیا گیا، فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے ۔
اُدھر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔