اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئر مین نیب جاوید اقبال نے میر شکیل الرحمن کی حوالات میں تصویر لینے کا نوٹس لے لیا۔
نیب کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیئر مین جاوید اقبال نے گزشتہ روز گرفتار کیے گئے میر شکیل الرحمن کی حوالات میں لی گئی تصویر لینے کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کو تحقیقات کر کے 7 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیئر مین نیب کا کہنا تھا کہ نیب میں پیش ہونے والے ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے، اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہ کی جائے گی۔
اس سے قبل احتساب عدالت نے میر شکیل الرحمن کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
نیب نے آج لاہور کی احتساب عدالت میں میر شکیل الرحمن کو پیش کیا، نیب پراسکیوٹر حافظ اسد اللہ نے دلائل کے دوران کہا کہ میرشکیل نے نواز شریف کی وزارت اعلیٰ کے دور 54 پلاٹوں پر رعائت حاصل کی جو غیر قانونی ہے۔
میر شکیل کے وکیل اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ان کے موکل نے پرائیوٹ افراد سے زمین خریدی، ایل ڈی اے نے اگر رعایت دی ہے تو دوسروں کو دی، 34 سال پرانے جرم سے متعلق نیب خاموش رہا، اچانک کارروائی شروع کرکے گرفتار کرنا بدنیتی ثابت کرتا ہے۔ نیب نے ملزم کا موقف نہیں سنا اور گرفتار کر لیا۔ گزشتہ روز میر شکیل نیب کے سوالوں کے جواب لے کر گئے تھے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد میر شکیل الرحمن کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔