اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال کے زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کرپشن سے متعلق مزید دو ریفرنسز کی منظوری دے دی گئی۔
نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیر لیبر سندھ عادل صدیقی اور دیگر کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر سرکاری زمین من پسند افراد کو الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ انہوں نے غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو 20 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔
اس کے علاوہ سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ غلام مصطفیٰ پھل اور دیگر کیخلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان نے سرکاری زمین کو غیر قانونی طور پر ریگولرائز کیا جس سے قومی خزانے کو 300 ملین کا نقصان ہوا۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 5 انویسٹی گیشز کی بھی منظوری دی گئی۔ سابق ڈی جی ہیلتھ سندھ سمیت دیگر کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دیا گیا۔
اجلاس میں قائداعظم ہائیڈل پاور کمپنی انتظامیہ اور دیگر کیخلاف بھی انکوائری اینٹی کرپشن پنجاب کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس کے دوران چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ ہم کیس کو قانونی دائرے میں منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتے ہیں۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات میں لوٹی رقوم کی واپسی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے گزشتہ دو برسوں میں 610 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: مرکزی ملزم عبدالمجید غنی کی ضمانت منظور، رہا کرنیکا حکم