لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ متاثرہ مریض 10 مارچ کو برطانیہ سے واپس لوٹا تھا۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ مریض گزشتہ شب سے ہسپتال میں داخل تھا۔ 54 سالہ مریض کو گزشتہ روز علامات ظاہر ہونے پر ہسپتال لایا گیا تھا۔
ترجمان کے مطابق مریض سے براہ راست رابطے میں نے والے تمام افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جو نیگیٹو آئے۔ ایس او پی کے مطابق مریض سے براہ راست رابطے میں آنے والوں کو گھر میں ہی آئسولیشن میں رکھا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئسولیشن پیریڈ کے دوران تمام افراد کی نگرانی کی جائے گی۔ علامات ظاہر ہونے پر دوبارہ ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔ آئسولیشن میں رکھے گئے افراد سے کسی کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ کرونا وائرس سے بچاؤ صرف اور صرف احتیاط سے ہی ممکن ہے۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا دنیا نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے پہلےکیس کی تصدیق کرتے ہیں۔ مریض کے اہلخانہ کا بھی ٹیسٹ کیا، جو منفی آیا۔ تاہم نجی لیبارٹری نے مریض میں کرونا وائرس کی تصدیق کی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کرونا سے نمٹنے کیلئے تمام اقدامات کر رہی ہے۔ تعلیمی اداروں کو کرونا وائرس کے پیش نظر بند کیا گیا ہے۔ کرونا سے بچاؤ کیلئے احتیاط لازمی ہے۔ لاہور کے تمام ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم ہیں۔ 80 فیصد کرونا وائرس کے مریض صحتیاب ہو جاتے ہیں۔
دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور چیف سیکرٹری میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کی سربراہی میں اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر میں ہینڈ سینی ٹائزر کی ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشی کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں ٹیچنگ سٹاف کے داخلے پربھی پابندی ہوگی۔ ایران اور دیگر علاقوں سے زائرین کو لانے والی بسوں کو ڈس انفیکٹڈ کیا جائے گا۔
زائرین کے لواحقین کو احتیاطی تدابیر کے بارے میں ویڈیوز کے ذریعے آگاہ کرنے اور علما کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور، ملتان اور راولپنڈی کے بعد دیگر ڈویژنز میں بھی ایک ایک ہسپتال کو کرونا کے مریضوں کے لئے مختص کیا جائے گا جبکہ تمام پرائیویٹ لیبز کو حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے لئے سرکاری کٹس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق تین ہفتوں کیلئے گیا ہے۔ چار یا اس سے زائد افراد ایک جگہ جمع نہیں ہو سکیں گے۔
پنجاب حکومت نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں کرونا کیئر سینٹر قائم کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کرونا کیئر سینٹر کا چھٹی کے روز اچانک دورہ کیا اور پیشگی انتظامات کا جائزہ لیا۔