سندھ میں کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت، ملک میں مریضوں کی تعداد 483 ہوگئی

Last Updated On 20 March,2020 11:27 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وزیر صحت سندھ نے کراچی میں کرونا سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کر دی، وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہوگئی جبکہ ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 483 ہوگئی۔

تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد باقی صوبوں کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہے۔ اس وقت سندھ میں 252، بلوچستان میں 92، پنجاب میں 96، خیبر پختونخوا میں 23، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 13 اور اسلام آباد میں 7 کنفرم کیس ہیں۔

 وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کا کہنا تھا 77 سالہ شخص کو کل نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، مریض کو دوسری بیماری بھی تھی، کرونا کے باعث ہلاکت ہوئی، ہم لوگوں تک پہنچ رہے ہیں اس لئے سندھ میں زیادہ کیسز نظر آ رہے ہیں، سندھ نے سب سے زیادہ کیسز کی تشخیص کی، جیسے ہی اطلاع ملتی ہے ہم ٹیسٹنگ کرتے ہیں۔

واضح رہے گزشتہ روز پشاور میں کرونا وائرس کے باعث 2 افراد جاں بحق ہوئے تھے، مرنے والے افراد میں ایک کا تعلق مردان اور دوسرے کا ہنگو سے تھا۔ مرادان میں 50 سالہ شخص سعادت خان گزشتہ ہفتے ہی عمرہ کر کے واپس آیا تھا۔

ملک بھر میں کرونا کیسز

کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 245 کیسز سندھ میں رپورٹ ہوئے، سندھ میں ایک ہی دن میں 37 نئے کیسز سامنے آئے، حیدرآباد کا مریض صحتیاب ہوگیا۔ وزیر اعلی سندھ نے شہریوں کو گھر میں محدود رہنے کی ہدایت کی ہے۔ سکھر میں موجود زائرین کے لئے 60 ارب روپے جاری کر دیئے گئے۔

پنجاب میں بھی کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 78 ہوگئی جس میں 45 نئے کیس شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 23 اور بلوچستان میں تعداد 81 ہوگئی۔ گلگت بلتستان میں 12 اور آزاد کشمیر میں بھی ایک کیس رپورٹ ہوا۔ شہر اقتدار میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 7 ہے۔

ملتان میں سب سے بڑا قرنطینہ تیار

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ میں سب سے بڑا قرنطینہ قائم کر دیا گیا جو 3 ہزار کمروں پر مشتمل ہے، ایران سے لوٹنے والے 1247 زائرین کو قرنطینہ منتقل کر دیا گیا جنہیں الگ الگ کمروں میں رکھا گیا ہے، ہر کمرے میں، ہر زائر کو الگ چارپائی، بستر، چپل، صابن اور دیگر اشیاء دستیاب ہونگی۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا قرنطینہ میں موجود زائرین کیلئے 50 بیڈ پر مشتمل ایمرجنسی ہسپتال بھی قائم کر دیا ہے، کمشنر، ڈپٹی کمشنر ملتان سمیت، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ رابطے میں ہوں، عوام ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومتی ہدایات اور حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔

معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا

ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا کے خلاف قومی جذبے کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے، برے وقت کیلئے ہمیشہ تیاری ہونی چاہیے، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سخت اقدامات ہونے چاہئیں، صورت حال تبدیل ہونے پر حکمت علی طے کریں گے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کرونا وائرس کیخلاف قومی جذبے کے تحت کام کرنا ہوگا، کرونا کیخلاف قومی جذبے سے کام کرنا ہوگا، کرونا سے نمٹنے کیلئے ہماری تیاری مکمل ہے، ڈاکٹرز حوصلہ بلند رکھیں، کرونا سے بچاؤ کیلئے ڈاکٹرز کو تربیت دی جائے گی، ایک ہفتے میں ڈاکٹرز کی تربیت کا اہتمام کیا جائے گا، کرونا سے نمٹنے کیلئے حکومت کوشش کر رہی ہے، ہسپتالوں میں انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

 ایمرجنسی فنڈز کے قیام کا اعلان

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے چیف منسٹر ایمرجنسی فنڈ کے قیام کا اعلان کر دیا جبکہ لاہور کے ایکسپو سینٹر میں 900 بسترکے خصوصی فیلڈ ہسپتال کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔ محکمہ صحت اور پی ڈی ایم اے کیلئے تقریبا 8 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان کیا گیا، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ خزانہ نے ہنگامی بنیادوں پر فنڈز کا اجرا کر دیا۔

کرونا وائرس کی علامات کیا ہیں؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔ اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ماہرین صحت کی ہدایات

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔ ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیئے۔

شہر قائد میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ، بلدیاتی نمائندے متحرک

شہر قائد میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشات پر بلدیاتی نمائندے شہریوں کے تحفظ کیلئے متحرک ہو گئے ہیں۔ شہر میں جراثیم کش سپرے مہم جاری ہے۔ ضلع شرقی میں شہریوں کو مہلک مرض سے بچانے کیلئے گھروں میں سینیٹائیزر کی تقسیم کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

تفصیل کے مطابق شہر قائد میں جزوی لاک ڈاؤن کے باوجود بھی کرونا وائرس پھیلنے کے خطرات کم نہیں ہو سکے ہیں۔ شہریوں کو خطرناک وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے بلدیاتی نمائندے بھی متحرک ہو گئے ہیں۔ ضلع شرقی کے علاقے جٹ لائن میں جراثیم کش سپرے مہم کے ساتھ ساتھ گھروں میں سینیٹائیزر تقسیم کرکے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے بھی ہدایت کی گئی۔

کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے سے شہر میں وبا پھیلنے کے خطرات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔ صورتحال سے شہری بھی تشویش کا شکار ہو گئے ہیں۔

ضلع وسطی میں بھی بلدیاتی انتظامیہ کی جانب سے رہائشی علاقوں اور عوامی مقامات پر جراثیم کش سپرے مہم کا سلسلہ جاری رہا۔ کے ایم سی اور دیگر ڈسٹرکٹس کی جانب سے بھی مختلف علاقوں میں فیومیگیشن کی جاتی رہی۔

بلوچستان حکومت کا جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ

بلوچستان حکومت نے کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات اور اس کے سدباب کیلئے 21 دن تک جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ کوئٹہ شہر کے تمام بڑے شاپنگ مال اور مارکیٹیں 3 ہفتوں کے لئے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ تمام ریسٹورنٹس 3 ہفتوں تک صرف گھروں کے لئے کھانے پینے کی اشیاء فراہم کر سکیں گے۔ بین الصوبائی، صوبائی اور انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ بھی 3 ہفتوں کےلئے بند رہے گی۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن پر عملدرآمد بروز ہفتہ مورخہ 21 مارچ سے شروع ہوگا۔