کرونا وائرس کا مقابلہ: سول انتظامیہ کی مدد کیلئے ملک بھر میں پاک فوج طلب

Last Updated On 23 March,2020 06:44 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات اور اس کا مقابلہ کرنے کیلئے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے جو سول انتظامیہ کی مدد کرے گی۔

کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن کے بعد اب ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ سول انتظامیہ کی جانب سے درخواست موصول ہوئی تھی جس کے بعد سول انتظامیہ کی مدد کے لیے پاک فوج کے دستے تعینات کیئے گئے ہیں۔

نوٹیفیکشن کے مطابق پاک فوج کے دستے اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے سول انتظامیہ کی مدد کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس، وزیراعلیٰ پنجاب کا آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب حکومت نے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فوج کرونا وائرس کے خلاف اقدامات میں سول ایڈ منسٹریشن کی مدد کرے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ کرونا وائرس کے سدباب کیلئے صوبے میں فوج طلب کر رہے ہیں۔

ان کا نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے سدباب کیلئے صوبے میں پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں۔ پاک فوج کو سیکشن 245 کے تحت سول انتظامیہ کی مدد کیلئے بلایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں خوراک کی کوئی قلت نہیں ہے۔ ایکسپو سنٹرمیں ایک ہزار بستروں پر مشتمل قرنطینہ سنٹر بنا دیا جبکہ فیلڈ ہسپتال بھی بنانے جا رہے ہیں۔ پنجاب ایک لاکھ لوگوں کی دیکھ بھال کر سکتا ہے۔

گزشتہ رات کرونا وائرس کے حوالے سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے زیر صدارت کور کمانڈرز کی خصوصی کانفرنس ہوئی۔ اجلاس میں کور کمانڈرز نے اپنے متعلقہ کور ہیڈ کوارٹرز سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

عسکری قیادت نے کرونا وائرس کو روکنے اور سول انتظامیہ کی مدد کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ پاک فوج کے تمام جوانوں اور میڈیکل کور کے اہلکاروں کو سول انتظامیہ کی مدد کیلئے مختصر نوٹس پر تیار رہنے کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ کوئی چیز پرعزم اور ذمہ دار قوم کو شکست نہیں دے سکتی۔ پاک فوج وبا کے خلاف قومی کوششوں کا حصہ بنتے ہوئے انشاء اللہ مقدس فریضے کے طور پر قوم کی خدمت اور تحفظ کرے گی۔ اس حوالے سے حکمت عملی کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

 

Advertisement