لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں کرونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ میں اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں متاثر افراد کی تعداد 394 ہو چکی ہے۔
اس کے علاوہ صوبہ پنجاب میں 246، بلوچستان میں 110، خیبر پختونخوا 38، اسلام آباد 15، گلگت بلتستان 71 اور آزاد کشمیر کے ایک شہری میں کرونا وائرس کی تصدیق جبکہ 6 افراد اس موذی مرض کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
صوبہ سندھ اور گلگت بلتستان کی حکومت کے بعد صوبہ پنجاب میں بھی کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبے میں 14 دن کے لیے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبے بھر کے 246 افراد اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ یہ کوئی کرفیو نہیں ہے۔
سندھ میں لاک ڈاؤن کا آغاز رات بجے سے کرتے ہوئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں تاکہ لوگ گھروں سے نہ نکلیں۔
ادھر فرانسیسی سفارتخانے نے کرونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرتے خود اپنی جان سے ہاتھ دھونے والے ڈاکٹر اسامہ ریاض کی وفات پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
ایک پیغام میں فرانسیسی سفارتخانے کی جانب سے کہا گیا کہ ان کی وفات نے ہمیں ہمارے ہیرو طبی عملے کی یاد دلادی ہے جو دنیا بھر میں صف اول رہتے ہوئے اس وبا سے لڑ رہے ہیں۔
قومی ایئرلائن پی آئی اے نے کرونا وائرس کے پیش نظر اپنی بین الاقوامی پروازوں کے آپریشنز کو 4 اپریل تک معطل کر دیا ہے۔ پی آئی اے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومتی احکامات کیساتھ ساتھ تقریباً تمام ممالک کی جانب سے عائد کی گئی سفری پابندیوں کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔