کابل میں سکھوں کی عبادت گاہ پر حملہ، پاکستان کی شدید الفاظ میں مذمت

Last Updated On 25 March,2020 06:56 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سکھوں کی مذہبی عبادتگاہ پر دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ عبادت گاہوں پرحملے کا کوئی سیاسی اورمذہبی جواز نہیں، پاکستان ہرقسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عبادت کی تمام جگہیں مقدس ہیں، عبادتگاہوں کا تحفظ ہرصورت میں یقینی بنایا جائے، متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سکھوں کی مذہبی عبادتگاہ پر حملہ ہوا تھا، حملے میں 25 شہری ہلاک ہوئے تھے جبکہ 8 زخمی ہوئے تھے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز کی طرف سے بر وقت کارروائی کے بعد ایک حملہ آور ہلاک ہو گیا تھا جبکہ 80 افراد کو بازیاب کر لیا گیا تھا۔

دریں اثناء طالبان کے ترجمان نے ٹوئٹر پر بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا۔ جبکہ حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔

رکن پارلیمنٹ نریندر سنگھ خالصا، جو اقلیتی سکھ برادری کی نمائندگی کی کرتے ہیں، کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ صبح سویرے ہونے والے حملے میں 4 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور تقریباً 200 افراد اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ 3 خودکش حملہ آور دھرم شالا میں داخل ہوئے ہیں۔ مسلح افراد نے ایسے وقت میں حملہ کیا جب دھرم شالا عبادت گزاروں سے بھری ہوئی تھی۔