کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت نے شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے مزید سخت پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے اور شہریوں کی طرف سے لاک ڈاؤن پر عمل نہ کرنے کے بعد سندھ حکومت نے شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھانے پر غور شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انتہائی اقدامات کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں مزہد لاک ڈاون کے تحت پابندیاں بڑھائی جائینگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریوں نے لاک ڈاون کی عائد پابندیوں پر مکمل عمل نہیں کیا، عوامی نقل وحرکت محدود نہ ہونے کے سبب سندھ حکومت نے پابندیاں بڑھانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ پابندیاں بڑھانے کا حتمی فیصلہ ہونے پر باضابطہ ویڈیو بیان جاری کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: حالات خراب ہوئے تو کرفیو لگا سکتے ہیں: سندھ حکومت کا عندیہ
ٓ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پو ٹویٹ کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کاکہنا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے لئے دنیا کا سب سے مہلک ہتھیارصرف ’سیلف آئسولیشن‘ ہے۔ لہذا اس مہلک ہتھیار ’’سیلف آئسولیشن‘‘ کواستعمال کرِیں، گھروں میں رہیں اور کورونا وائرس کوشکست دینے میں سندھ حکومت کاساتھ دیجیے- یاد رہےخود کو گھروں تک محدودکرنااس جنگ میں فتح کےدروازے کی کنجی ہے۔
کوروناوائرس کے خلاف جنگ کے لئے دنیا کا سب سے مہلک ہتھیارصرف ’سیلف آئسولیشن‘ ہے۔لہذا اس مہلک ہتھیار ’’سیلف آئسولیشن‘‘ کواستعمال کرِیں،گھروں میں رہیں اورکورونا وائرس کوشکست دینےمیں سندھ حکومت کاساتھ دیجیے-یاد رہےخود کو گھروں تک محدودکرنااس جنگ میں فتح کےدروازے کی کنجی ہے۔
— Syed Nasir Hussain Shah (@SyedNasirHShah) March 25, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل صوبائی وزیراطلاعات سندھ ناصر حسن شاہ نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے سندھ میں لاک ڈاؤن کیا تھا، اکثرسیاسی جماعتوں کی رائے تھی کہ کرفیو لگایا جائے، ایک آدھ دن اور دیکھتے ہیں ورنہ کرفیو کی طرف جانا پڑے گا۔
وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کے مطابق صوبے میں صبح 8 سےشام 8 تک مؤثر لاک ڈاؤن کرنےکی ہدایت دے دی گئی ہے۔ شام 8 سےصبح 8 بجےتک کھانے پینے کی اشیا اور پرچون کی دکانیں بند رہیں گے تاہم ہسپتال 24 گھنٹے کام کرتےرہیں گے جبکہ میڈیکل سٹورز بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے شعبہ بینکنگ کو ضروری برانچز کھولنے کی ہدایات کی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی صورتحال، صوبہ سندھ میں لاک ڈاؤن پلان تبدیل کر دیا گیا
یاد رہے کہ صوبائی وزیر نے عوام کی جانب سے لاک ڈاؤن کو سنجیدہ نہ لینے کی صورت میں کرفیو نافذ کرنے کا اشارہ بھی دیا تھا۔
ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ عوام حکومت کی ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو کرفیو لگایا جاسکتا ہے، حکومت عوام کی بھلائی کے لیے کرفیو کی تجویز پر بھی غور کرسکتی ہے۔
عوام سے مؤدبانہ اپیل کرتا ہوں کہ گھر وں میں رہیں
— Syed Nasir Hussain Shah (@SyedNasirHShah) March 24, 2020
پاکستان کے ہرشہری کوعدم سنجیدگی اورلاپروائی کوقطعی ترک کرکے بلاتاخیر حکومتی احکامات پرعمل کریں اور احتیاطی تدابیر کوقومی فریضہ سمجھتے ہوئےپورےاہتمام سےاختیارکریں۔ #COVID_19 #COVID19Pakistan #CoronavirusPandemic #CoronaVirus pic.twitter.com/VjPuTnpkfz
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نےعوام تک مالی مدد اور راشن پہنچانے کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، حکومت نے جو بھی سخت فیصلے کیے ہیں وہ صرف اور صرف عوامی مفاد میں کیے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 10 ہزار کٹس خریدنے کی بھی منظوری دے دی۔
یہ منظوری وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق قائم کی گئی ٹاسک فورس کے ایک اجلاس کے دوران دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں کورونا وائرس کے 413 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، 413 کیسز میں سے 265 کیسز زائرین ہیں، سندھ میں مقامی طور پر وائرس منتقل ہونے کے کیسز 94 ہوچکے ہیں۔
اجلاس کی بریفنگ کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 290 وینٹی لیٹرز خریدنے کی اجازت دے دی جبکہ 29 پورٹیبل ایکسرے مشینیں خریدنے کی بھی منظوری دی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت فیس ماسک کو تمام صوبوں میں تقسیم کررہی ہے۔
On behalf of the people of Sindh, I would like to extend my sincere thanks to @JackMa and the govt of China for firmly standing by us during our hour of need, and donating 500,000 face masks to the govt of Sindh. The assistance from our long-standing friends is very welcome!
— Murad Ali Shah (@MuradAliShahPPP) March 25, 2020
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر چین سے آنے والے فیس ماسک آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں بھی تقسیم ہورہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محسوس کیا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ صرف سندھ تک محدود نہیں ہے، یہ ایک مشکل وقت ہے جس سے ہم اسی صورت میں نبردآزما ہوسکتے ہیں کہ جب مشترکہ جدوجہد کریں۔
We realise that this fight isn’t limited to Sindh. On instructions of Chairman @BBhuttoZardari , Sindh govt is distributing these face masks to all provinces, GB, AJK and Isb. These are difficult times and we can only succeed if we fight together for a #CoronaFreePakistan https://t.co/14RPmwOgN7
— Murad Ali Shah (@MuradAliShahPPP) March 25, 2020
اس حوالے سے مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فیصلہ کیا ہے کہ چین سے ملنے والے 5 لاکھ این 95 لاکھ ماسک میں سے 2 لاکھ سندھ رکھے گا جب کہ باقی 3 لاکھ ماسک پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھجوائے جائیں گے۔
CM Sindh has decided that out of the 500,000 KN95 masks received from China earlier today, #Sindh will keep 200,000 masks and the remaining will be distributed amongst Punjab, KP, Baluchistan, AJK & GB Governments. Yes together we can
— SenatorMurtaza Wahab (@murtazawahab1) March 25, 2020
دریں اثناء لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پولیس نے سخت ایکشن لیا، 408افراد کو گرفتار کیا، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر تیسرے روز 108 مقدمات درج کئے گئے، سندھ میں گرفتاریوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کرگئی ہے۔
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر درج مقدمات کی تعداد 351 تک جاپہنچی، کراچی میں ابتک 712 افراد گرفتار کیے گئے ہیں، 215 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر حیدر آباد میں 98 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، 35مقدمات درج کیے گئے، میرپور خاص میں لاک ڈاؤن خلاف ورزی پر37 افراد گرفتار ہوئے جبکہ 9مقدمات درج کیے گئے۔
بینظیر آباد میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 9 افراد گرفتار ہوئے 4 کیخلاف مقدمات درج کیے گئے، سکھر میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 116 افراد گرفتار ہوئے، 16مقدمات درج ہوئے، لاڑکانہ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتار افراد کی تعداد 390 ہے جبکہ 72 مقدمات درج کیے گئے۔