سندھ حکومت کا شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کیلئے مزید سخت پابندیاں لگانے کا فیصلہ

Last Updated On 25 March,2020 11:45 pm

کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت نے شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے مزید سخت پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے اور شہریوں کی طرف سے لاک ڈاؤن پر عمل نہ کرنے کے بعد سندھ حکومت نے شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھانے پر غور شروع کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انتہائی اقدامات کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں مزہد لاک ڈاون کے تحت پابندیاں بڑھائی جائینگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریوں نے لاک ڈاون کی عائد پابندیوں پر مکمل عمل نہیں کیا، عوامی نقل وحرکت محدود نہ ہونے کے سبب سندھ حکومت نے پابندیاں بڑھانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ پابندیاں بڑھانے کا حتمی فیصلہ ہونے پر باضابطہ ویڈیو بیان جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: حالات خراب ہوئے تو کرفیو لگا سکتے ہیں: سندھ حکومت کا عندیہ

ٓ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پو ٹویٹ کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کاکہنا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے لئے دنیا کا سب سے مہلک ہتھیارصرف ’سیلف آئسولیشن‘ ہے۔ لہذا اس مہلک ہتھیار ’’سیلف آئسولیشن‘‘ کواستعمال کرِیں، گھروں میں رہیں اور کورونا وائرس کوشکست دینے میں سندھ حکومت کاساتھ دیجیے- یاد رہےخود کو گھروں تک محدودکرنااس جنگ میں فتح کےدروازے کی کنجی ہے۔

 یاد رہے کہ اس سے قبل صوبائی وزیراطلاعات سندھ ناصر حسن شاہ نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے سندھ میں لاک ڈاؤن کیا تھا، اکثرسیاسی جماعتوں کی رائے تھی کہ کرفیو لگایا جائے، ایک آدھ دن اور دیکھتے ہیں ورنہ کرفیو کی طرف جانا پڑے گا۔

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کے مطابق صوبے میں صبح 8 سےشام 8 تک مؤثر لاک ڈاؤن کرنےکی ہدایت دے دی گئی ہے۔ شام 8 سےصبح 8 بجےتک کھانے پینے کی اشیا اور پرچون کی دکانیں بند رہیں گے تاہم ہسپتال 24 گھنٹے کام کرتےرہیں گے جبکہ میڈیکل سٹورز بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے شعبہ بینکنگ کو ضروری برانچز کھولنے کی ہدایات کی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی صورتحال، صوبہ سندھ میں لاک ڈاؤن پلان تبدیل کر دیا گیا

یاد رہے کہ صوبائی وزیر نے عوام کی جانب سے لاک ڈاؤن کو سنجیدہ نہ لینے کی صورت میں کرفیو نافذ کرنے کا اشارہ بھی دیا تھا۔

 ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ عوام حکومت کی ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو کرفیو لگایا جاسکتا ہے، حکومت عوام کی بھلائی کے لیے کرفیو کی تجویز پر بھی غور کرسکتی ہے۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نےعوام تک مالی مدد اور راشن پہنچانے کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، حکومت نے جو بھی سخت فیصلے کیے ہیں وہ صرف اور صرف عوامی مفاد میں کیے ہیں۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 10 ہزار کٹس خریدنے کی بھی منظوری دے دی۔

یہ منظوری وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق قائم کی گئی ٹاسک فورس کے ایک اجلاس کے دوران دی گئی۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں کورونا وائرس کے 413 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، 413 کیسز میں سے 265 کیسز زائرین ہیں، سندھ میں مقامی طور پر وائرس منتقل ہونے کے کیسز 94 ہوچکے ہیں۔

اجلاس کی بریفنگ کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 290 وینٹی لیٹرز خریدنے کی اجازت دے دی جبکہ 29 پورٹیبل ایکسرے مشینیں خریدنے کی بھی منظوری دی گئی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت فیس ماسک کو تمام صوبوں میں تقسیم کررہی ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر چین سے آنے والے فیس ماسک آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں بھی تقسیم ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ محسوس کیا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ صرف سندھ تک محدود نہیں ہے، یہ ایک مشکل وقت ہے جس سے ہم اسی صورت میں نبردآزما ہوسکتے ہیں کہ جب مشترکہ جدوجہد کریں۔

اس حوالے سے مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فیصلہ کیا ہے کہ چین سے ملنے والے 5 لاکھ این 95 لاکھ ماسک میں سے 2 لاکھ سندھ رکھے گا جب کہ باقی 3 لاکھ ماسک پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھجوائے جائیں گے۔

دریں اثناء لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پولیس نے سخت ایکشن لیا، 408افراد کو گرفتار کیا، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر تیسرے روز 108 مقدمات درج کئے گئے، سندھ میں گرفتاریوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کرگئی ہے۔

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر درج مقدمات کی تعداد 351 تک جاپہنچی، کراچی میں ابتک 712 افراد گرفتار کیے گئے ہیں، 215 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر حیدر آباد میں 98 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، 35مقدمات درج کیے گئے، میرپور خاص میں لاک ڈاؤن خلاف ورزی پر37 افراد گرفتار ہوئے جبکہ 9مقدمات درج کیے گئے۔

بینظیر آباد میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 9 افراد گرفتار ہوئے 4 کیخلاف مقدمات درج کیے گئے، سکھر میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 116 افراد گرفتار ہوئے، 16مقدمات درج ہوئے، لاڑکانہ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتار افراد کی تعداد 390 ہے جبکہ 72 مقدمات درج کیے گئے۔
 

Advertisement