کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث کورونا مریضوں کی شرح کم ہو گئی۔ بندش میں توسیع کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہوا۔ وبا کا پھیلاؤ روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا دنیا نیوز کے پروگرام ‘’نقطہ نظر’’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نادرا سے ڈیٹا مانگا لیکن انہوں نے کہا مزید نہیں دے سکتے، ہم نے وزیراعظم سے رجوع کیا تو انہوں نے کہا کہ سہولیات دیں گے، اب ڈیٹا مل رہا ہے لیکن کچھ تاخیر ہو رہی ہے، ہمیں کسی سے شکایات نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس کے نام پر مجھے اعتراض نہیں ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ راشن کی تقسیم حکومت کی طرف سے شروع نہیں ہوئی، فلاحی اداروں کو سہولیات دی ہے۔ ہم نے ہدایت دی ہے کہ کھانا لوگوں کو گھروں تک پہنچائیں۔ اگر روڈ پر کھانا بانٹیں گے تو لاک ڈاؤن پر شہری عمل نہیں کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے تین ارب روپے فنڈز میں خود دیے جبکہ بیرون ملک سے بھی فنڈز آئے ہیں۔
علمائے کرام سے تین دن پہلے میٹنگ کی تھی، ان کیساتھ مل کر سٹرٹیجی بنائی۔ ڈاکٹرز سے مشورہ کرکے تین سے پانچ لوگوں کے نماز کی ہدایت کی تھی۔ پچھلے جمعہ کو لوگ نماز کے لیے باہر نکلے تھے۔ اتفاق رائے ہوا کہ جمعہ کے روز ہم سب کچھ بند کر دیں گے۔ لوگ گھروں پر نماز ادا کریں تاہم مساجد کھلی رہیں گی۔
ہماری کوشش ہے کہ وبا کم سے کم پھیلے۔ اللہ کرے ہم کامیاب ہو جائیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مریضوں کی تعداد کم ہوئی ہے۔ اب پندرہ اپریل تک لاک ڈاؤن کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہوا ہے۔