اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزات ریلوے نے کورونا وائرس کے باعث ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی بندش کے خاتمے یا اس میں کمی کی صورت میں 24 ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیل کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی صدارت میں وڈیو لنک کے ذریعے ریلوے آپریشنز پر اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں چئیرمین ریلوے بورڈ حبیب الرحمان گیلانی اور سی ای او ریلوے دوست علی لغاری سمیت تمام متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن ختم ہونے کی صورت میں ریلوے کا ممکنہ لائحہ عمل تیار کیا گیا۔ لاک ڈاؤن ختم یا نرمی کی صورت میں وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد چاروں صوبوں میں اپ اینڈ ڈاؤن کی 24 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔
ٹرینیں چلانے کا مقصد لاک ڈاؤن کے بعد تمام ممکن احتیاطی تدابیر کے ساتھ چاروں صوبوں کے عوام کا رابطہ بحال کرنا ہے۔ ٹرین آپریشن شروع ہونے کے بعد خصوصی ٹرینوں کے چلنے کے دوران مسافروں اور عملے کے لیے ہدایات پر عمل لازم ہوگا۔
کوتاہی کی صورت میں پاکستان ریلوے قانون کے تحت سخت ایکشن لے گا۔ ممکنہ طور پر لاک ڈاؤن کے بعد بھی ریزرویشن دفاتر بند رہیں گے۔ ٹرین آپریشن شروع ہونے کی صورت میں مسافر اپنی ٹکٹ صرف آن لائن بکنگ کے ذریعے ہی حاصل کر سکیں گے۔
ٹرین کی 60 فیصد سیٹیں بک ہونے کے بعد بکنگ روک دی جائے گی تاکہ سماجی فاصلہ پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا سکے۔ خصوصی ٹرینوں کی بکنگ روانگی سے 24 گھنٹے پہلے بند کر دی جائے گی۔
خصوصی ٹرینیں چلنے کی صورت میں مسافروں کو ٹرین کی روانگی سے 1 گھنٹہ قبل سٹیشن پہنچنا ہوگا۔ ریلوے سٹیشن سے 200 میٹر تک ایریا غیر ضروری افراد کے داخلے کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ مسافروں کے پاس اپنے ماسک، گلوز، سینیٹائزر اور صابن ہونا لازم ہے۔