لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں کورونا وائرس بے لگام ہونے کے بعد متعدد علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھنے کے بعد رائیونڈ، سکندریہ کالونی، نواں کوٹ ، مکھن پورہ ، بیگم کوٹ شاہدرہ، رستم پارک گلشن راوی، مغلپورہ ریلوے کالونی، گواوا ویلیج بیدیاں روڈ سمیت 10 علاقوں کو سیل کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال کا کہنا ہے کہ کورونا کے وار جاری ہیں، رائیونڈ ، سکندریہ کالونی، مکھن پورہ سمیت 10 علاقے سیل کیے گئے ہیں، بیگم کوٹ شاہدرہ، رستم پارک گلشن راوی،مغلپورہ ریلوے کالونی کے علاقے شامل ہیں۔
ضلعی کے مطابق سمال انڈسٹری ہاؤسنگ سوسائٹی کینٹ ڈیفنس بی کا علاقہ بھی سیل کر دیا گیا ہے، گواوا ویلیج بیدیاں روڈ بھی سیل ہونے والوں میں شامل ہے۔ان علاقوں میں 66 شہری کورونا کا شکار ہوئے ہیں
اس وقت رائیونڈ میں 37، سکندریہ کالونی میں 9 اور مکھن پورہ میں 10 مریض رپورٹ ہوچکے۔
چاہ میراں بازار سے ملحقہ گلیاں رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دی گئی ہیں، 154 گھروں اور مارکیٹیوں میں مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، 50 سے زائد مشتبہ افراد کے نمونے ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیئے گئے ہیں۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ سپین سے آئے نوجوان سے کورونا وائرس پھیلا۔
دوسری طرف سیل ہونے والے علاقے میں پولیس اہلکار بغیر حفاظتی کٹس کے متاثرہ علاقے میں ناکوں پر تعینات ہیں جبکہ سکریننگ کاعمل جاری ہے۔
مزید برآں لاہور کے نواحی علاقے رائیونڈ میں گیارہویں روز لاک ڈاؤن میں قدرے نرمی آئی ہے۔ تبلیغی مرکز کے اطراف کاعلاقہ بدستوربند ہے۔
دریں اثناء محکمہ لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کورونا سے وفات پانے والے افراد کی تدفین کیلئے ایس او پی جاری کردیا ہے، ایس او پی سے تمام ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز اور لوکل گورنمنٹ پنجاب کے تمام چیف آفیسرز کو بھجوادیاگیا۔
ایس او پی کے مطابق تدفین پرمامور 6 افرادپر مشتمل ٹیم ہوگی، کلورین سپرے کنٹینر میں لے جایا جائے گا، ٹیکنیکل سپروائزر، سپرے کرنے کیلئے ایک ممبر اور چار ممبران مزید ٹیم میں شامل ہونگے۔
ایس او پی میں مزید کہا گیا ہے کہ سپرے مشین، صابن، صاف پانی، کلورین سلوشن، ٹشو پیپرز وافر مقدارمیں ٹیم کے پاس موجود ہونگے، خاتون میت کی صورت میں ٹیم میں دو خوایتن ارکان موجود ہونگی، تدفین میں شریک اہل خانہ کیلئے ضروری حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔
ایس او پی کے مطابق صرف ضروری افراد کو ہی تدفین کی اجازت دی جائے، کورونا سے متاثرہ ہلاک ہونے فرد کو غسل کے بجائے تیمم کروایا جائے، تدفین کیلئے جاری شدہ فتوی بھی فراہم کیا جائے۔ میت کی منتقلی کی گاڑی میں کسی کو بھی بیٹھنے کی اجازت نہ دی جائے، صرف تدفین پر مامور ٹیم ہی گاڑی میں سوار ہوگی۔ دعا اور دیگررسوم کو محدود رکھا جائے، تمام استعمال شدہ گلوز وغیرہ ڈسپوز کیے جائیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی میں کورونا ائرس کے خدشات کے باعث 11 یونین کونسلز کو مکمل سیل کرنے کا حکم دیدیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس دوران انتظامیہ نے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر شہر قائد کی 11 یونین کونسلز کو سیل کا حکم دیا ہے، سیل ہونے والی یوسیز کا تعلق ضلع ایسٹ سے ہے جنہیں مکمل سیل کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے 11 یوسیز کو سیل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، رینجرز اور پولیس کی نفری نے علاقوں کو سیل کر دیا ہے، 11 یوسیز میں جانے کی اجازت ہوگی نہ باہر آنے کی اجازت ہو گی۔
ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ یوسی 6 گیلانی ریلوے، یوسی 7 ڈالمیا، یوسی 8 جمال کالونی کو سیل کردیا جائے، ڈی سی ایسٹ یوسی 9گلشن 2، یوسی 10 پہلوان گوٹھ، یوسی 12 گلزار ہجری، ڈی سی ایسٹ یوسی 13 صفورہ، یوسی فیصل کینٹ، یوسی 2 منظور کالونی کو مکمل بند کردیا جائے۔ یوسی 9 جیکب لائن اور یوسی 10 جمشید کوارٹر بھی مکمل بند رہیں گے۔
دوسری طرف دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر احمد علی کا کہنا تھا کہ 11 یوسیز کو سیل کیا گیا ہے، کیسزکی تعداد ایسٹ میں بہت زیادہ ہے، پابندی لگنے کے بعد اپنی یوسی سے دوسری یوسی میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایک گھرسے ایک شخص سامان لینے کے لیے باہرجاسکے گا۔
دوسری طرف پولیس متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہے اور اعلانات شروع کر دیئے گئے ہیں، جس میں کہا جا رہا ہے کہ شہری گھروں میں رہیں، پولیس سے تعاون کریں۔