لاہور: ( اخلاق باجوہ سے) پنجاب اسمبلی کے سپیکر، ق لیگ کے رہنما چودھری پرویز الٰہی کی مسلم لیگ ن کے خواجہ برادران سعد رفیق اور سلمان رفیق سے ملاقات نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے طویل ملاقات ملک میں اہم سیاسی تبدیلی کی طرف ایک قدم ہے اور اس کا بنیادی ایجنڈا بھی یہی بتایا جاتا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے ملاقات میں چودھری پرویزالٰہی نے خواجہ برادران کو شریف خاندان پر کیے گئے احسانات یاد کروا دئیے۔
ذرائع کے مطابق سپیکر نے سعد رفیق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پرویز مشرف مجھ سے اکثر ناراض ہوتے تھے جب میں شریف برادران کو ریلیف دیتا تھا، پرویز مشرف چاہتے تھے کہ شریفوں کی تمام فیکٹریاں بند ہوں، اب بھی کسی کی پروا کیے بغیر حمزہ شہباز اور سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرتا رہا۔ سعد رفیق نے کہا مجھے ان باتوں کا پہلے علم نہیں تھا کہ آپ نے اتنا بہتر کردار ادا کیا، ہم چاہتے ہیں ماضی کی باتیں بھول کر آگے کی جانب بڑھا جائے۔
ذرائع کے دعوے کے مطابق اپوزیشن اور موجودہ حکومت کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے کی وجہ سے ملک میں مختلف ایشوز زیر بحث ہیں جن میں ایک سیاسی تبدیلی کی طرف چلنے والی ہوا بھی ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کچھ لوگوں سے قومی حکومت پر عوامی رائے عامہ ہموار کرنے کو کہا گیا ہے، قومی حکومت کا نعرہ سب سے پہلے نون لیگ ہی کی طرف سے لگایا گیا تھا۔ شہباز شریف کی اچانک لندن سے واپسی کے بارے میں یہی کہا جا رہا ہے کہ وہ ملک میں ممکنہ سیاسی تبدیلی کے لئے آئے ہیں۔ جس پر حکومتی حلقوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ ن بڑے منظم طریقے سے قومی کردار ادا کرنے کے لئے متحرک ہے، پرویز الٰہی سے ملاقات اسی سلسلے کی کڑی ہے۔