اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی رجسٹرار کی بحالی کیخلاف حکومتی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے رجسٹرار پی ایم ڈی سی کو فیصلے تک عمارت میں داخل ہونے سے بھی روک دیا۔
سماعت کے موقع پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرار پی ایم ڈی سی تالے توڑ کر عمارت میں داخل ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر رجسٹرار پی ایم ڈی سی دفتر میں ہیں تو وہاں سے نکل جائیں اور فیصلے تک عمارت میں داخل نہ ہوں۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ رجسٹرار کی تعیناتی 2019 کے آرڈیننس کے تحت ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہائی کورٹ نے پی ایم سی آرڈیننس ہی کالعدم قرار دے دیا تو قانون ختم ہوگیا، اس کے تحت ہونے والی تعیناتی کیسے بحال ہوسکتی ہے ؟ توہین عدالت کی درخواست پر ہائی کورٹ اس نوعیت کا حکم نہیں دے سکتی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہزاروں ڈاکٹرز کی رجسٹریشن کا عمل رکا ہوا ہے، ہائیکورٹ نے پی ایم ڈی سی کے نہیں بلکہ پی ایم سی ملازمین کو بحال کیا، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ پی ایم ڈی سی کو رجسٹرار اور ملازمین سے متعلق فیصلے کا اختیار ہے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔