پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا کی ڈاکٹر تنظیموں نے رمضان میں مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا نہ کیا گیا تو ملک کی آبادی کو بچانا مشکل ہوگا۔
پشاور پریس کلب میں خیبر پختوںخوا کی مختلف ڈاکٹر تنظیموں کے نمائندوں کا مشترکہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ وزیراعظم ایک ماہ کے لیے مکمل لاک ڈاؤں کریں، معمولی مقدمات میں ملوث قیدیوں کو رہا کیا جائے جبکہ رمضان میں علمائے کرام تراویح کے نکات پر نظر ثانی کریں۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی وائرس کو پھیلنے کا سبب بن رہی ہے۔ مارکیٹ اور مساجد کھولنے سے وائرس مزید پھیلے گا، زندگی اور کاروبار میں کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈاکٹروں، وینٹی لیٹرز اور حفاظتی سامان کی کمی ہے، اگر اسی طرح رہا تو ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ جائے گی۔ صوبائی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ اس وقت کورونا سے 125 طبی عملہ متاثر ہے جبکہ پانچ کی شہادتیں ہو چکی ہیں، اگر حکومت نے سنجیدگی نہیں دکھائی تو اٹلی سے بدتر صورتحال ہو سکتی ہے۔